محمد جاوید قصوری

آئی ایم ایف کا نیا حکم ، حکمرانوں نے ملک و قوم کو بھکاری بنا دیا ہے ‘ جاوید قصوری

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے آئی ایم ایف کے بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حکم پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پاکستان کو بھکاری بنا کر خود مختاری اور سلامتی سب کچھ چند ڈالروں کے عوض بیچ دیا ہے.

آئی ایم ایف کے حکام کی جانب سے اداروں کی کارکردگی کو چیک کرنا ، حکومتی اقدامات کو مانیٹر کرنا اور اپنی پالیسیوں کو مسلط کرناشرمناک اقدام ہے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک و قوم اس وقت امریکی غلاموں کے شکنجے میں ہے۔ملکی معیشت کی خوشحالی کے لیے محب وطن قیادت کا ہونا ضروری ہے، قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا،سرکاری شعبے کی کارکردگی اور احتساب کو بہتر بنانا اور بدعنوانی سے نمٹنا لازمی عناصر ہیں۔پاکستان میں اقتصادی پالیسیوں میں مسلسل استحکام کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 95 ہزار روپے کا مقروض ہوگیا،پاکستان کے مجموعی قرض میں 8 ہزار 365 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعدپاکستان کا مجموعی قرض 71 ہزار 241 ارب روپے ہوگیاہے۔وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرض 33 ہزار 62 ارب روپے ہوگیا جبکہ خالص حکومتی بیرونی قرض 21 ہزار 754 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

پاکستان پر آئی ایم ایف کے قرض میں 292 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ حکومت صنعتی ترقی، زرعی اصلاحات، اور کاروباری مواقع میں اضافہ کرے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور ملک میں مجموعی اقتصادی ترقی ممکن ہو سکے۔ صرف ایک جامع اور دیرپا حکمت عملی ہی پاکستان کو مالی بحرانوں سے نکال کر معاشی استحکام اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔مگر بد قسمتی سے موجودہ حکمرانوں کے پاس معاشی وژن نام کی کوئی چیز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں چھوٹ، ٹیرف میں کمی، اور بہتر قواعد و ضوابط، قوانین سمیت دیگر مراعات کی پیشکش کر کے اپنی طرف متوجہ کرنا ہوگا۔حکومت ملکی پیداوار کو فروغ اور مقامی صنعتوں کو ترقی دے کر درآمدات کے بوجھ سے چھٹکارہ حاصل کر سکتی ہے ۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کو طویل مدتی استحکام کی ضرورت ہے، جس کے لیے جامع اور موثر حکمت عملی کی تشکیل ناگزیر ہے۔مگر حکومت ڈنگ ٹپاو کام کر رہی ہے جو کہ مسلئے کا حل نہیں۔ اس سے عوام کو ریلیف ملے گا اور نہ ہی ملک ترقی کر سکتا ہے۔