مکوآنہ( رپورٹنگ آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر محمد اعجاز چوہدری نے کہاکہ آئین پاکستان کے خالق شہید بھٹو کی گرانقدر خدمات کو پاکستانی قوم کبھی نہیں بھولے گی .
آج ہماری 52 سال کی جمہوری جدوجہد کی یوم تاسیس کا قابل فخر جمہوری دن ہے جب متفقہ طور پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئینی دستور منظور ہوا عام آدمی کو اپنے بنیادی حقوق بارے آگاہی کا شعور ملا آئین پاکستان 1973کے خالق ذوالفقار علی بھٹو نے غریب کو آواز دی اور عوام کو حکومت دینے کی سزا میں انہیں قائد عوام بھٹو کو شہیدکروایا.
جنہوں نے آئین کا دفاع کرنا تھا انہوں نے اس جرم میں شامل تھے اور ایک جمہوریت دشمن آمر جنرل ضیاکو11 سا ل ملک پر مسلط کیا گیا، جس نے اس ملک میں کلاشن کوف کلچر، ہیروین فروشی ،فر قہ واریت،برادری ازم،لاسانیت کی آگ کو فروغ ، مذہبی انتہاپسندی اور دہشت گردی کا بوجھ ڈالا اور اس کا مقابلہ ہم آج تک کر رہے ہیں .
ڈویژنل و ڈسٹرکٹ میڈیا کواڈینیٹر محمد طاہر شیخ ،ٹکٹ ہولڈرز سردار عثمان نواز باجوہ ،رانا فراز انیس نمبردار،حفیظ انجم جنجوعہ ،کاشف جمیل بٹ ،رائے عابد علی کھرل ،حکیم رانا جنید علی خاں ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائد اعظم کے بعد پاکستان کی قوم کو قانون و آئین کی بالا دستی کے لئے دستوری حق ملا جس کا تمام تر کریڈیٹ صرف پاکستان پیپلزپارٹی کو ہی جاتا ہے.
خوشی کے ساتھ یہ دن ہمارے لیے اس جمہوریت اور آئین کی خاطر دی ہوئی قربانیوں کو یاد کرنے کا بھی دن ہے۔ ان خیالات کا اظہار ضلعی صدر محمد اعجاز چوہدری اور پارٹی عہدیداران نے شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی عظیم عوامی اور جمہوری کاوش کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا.
اس مو قع پر ضلعی صدر محمد اعجاز چوہدری نے ضلعی آفس سمندری روڈ پر پی پی پی کے ڈویژنل و ڈسٹرکٹ میڈیا کواڈینیٹر محمد طاہر شیخ ،ٹکٹ ہولڈرز سردار عثمان نواز باجوہ ،رانا فراز انیس نمبردار،حفیظ انجم جنجوعہ ،کاشف جمیل بٹ ،حکیم رانا جنید علی خاں ایڈووکیٹ ،رائے عابد علی کھرل ، شاہد گوگاودیگر سے ملاقات کے دوران ملکی صورت حال اور دستور پاکستا ن کے بانی شہید قائد عوام کی انتھک محنت کو سلیوٹ کرتے ہو ئے کیامحمد اعجاز چوہدری نے کہاکہ 10 اپریل 1986 کو لاہور میں بینظیر بھٹو کا تاریخی استقبال ہوا اور انہوں نے جمہوریت کی بحالی اور آئین کی بالادستی کا سفر شروع کیا.
یہ سفر اور جدوجہد چلتی رہی اور بینظیر بھٹو نے اپنی زندگی میں 1973 کے آئین کی بحالی کیلئے 30 سال جدوجہد کیا لیکن آمر ضیاالحق کے بعد ایک اور آمر آیا جنرل پرویز مشرف آیا اور اس نے جو بیج بوئے اس کے نتیجے میں ہم آج بھی انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور آج بھی اسی قسم کی نفرت اور تقسیم کا مقابلہ کر رہے ہیں .
انہوںنے کہ آئین پاکستان کی تاریخی 10 اپریل کا دن ہمارے لیے ایسا تاریخی اور اہم دن ہونا چاہیے کہ ہمارے سلیبس میں یہ دن ہونا چاہیے اور ہماری آنے والی نسلوں کو اس دن کے بارے میں سکھانا چاہیے تاکہ ہر پاکستانی کو پتا ہو کہ 1947 میں جب پاکستان بنا تھا تو 10 اپریل 1973 کو ہمارے آئین کی بنیاد رکھی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ دن خوشی کا دن ہے، جمہور کی فتح کا دن ہے، 10 اپریل 1973 پاکستان کے آئینی سفر کے ابتدا کا دن ہے