کراچی (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)سندھ کے صدر، حلیم عادل شیخ نے صوبائی رہنمائوں کے ہمراہ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دی، چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر سیہون میں عمران خان کی رہائی کے لیے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت بھی کی، جس میں صوبائی و مقامی رہنمائوں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس سے قبل دادو میں پی ٹی آئی کی جانب سے ورکرز کنونشن منعقد کیا گیا، جس میں حلیم عادل شیخ سمیت دیگر رہنماں نے شرکت کی۔ریلی، ورکرز کنونشن اور دیگر مقامات پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اللہ کے ولی حضرت لال شہباز قلندر کی درگاہ پر حاضری دے کر ہم نے سندھ بھر میں عمران خان کی رہائی اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔
اس تحریک کے تحت ہم سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں جائیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے قوم کے عظیم لیڈر عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی اور دیگر قائدین کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں ڈال کر قوم کے ساتھ سنگین زیادتی کی گئی ہے۔ اگر عمران خان وزیر اعظم ہوتے تو آج اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کی جرت نہ ہوتی، مگر اس ملک پر جعلی مینڈیٹ کے حامل کٹھ پتلی حکمران مسلط ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ختم ہو چکی ہے، اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
جہاں انصاف نہیں ہوتا، وہ ملک یا ریاستیں ترقی نہیں کرتیں۔ ہم عمران خان کی رہائی، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے نکلے ہیں۔ ہم پہلے ہی بہت سے مظالم اور زیادتیوں کو برداشت کر چکے ہیں، اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نااہل اور جعلی مینڈیٹ سے آنے والے حکمرانوں کی وجہ سے ملک پر 75 ہزار ارب روپے سے زائد قرض چڑھ چکا ہے۔
معیشت تباہ ہو چکی ہے، مہنگائی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا وفاقی اور سندھ حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا ہے، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ پیپلز پارٹی اگر واقعی وفاقی بجٹ سے اختلاف رکھتی ہے تو حکومت سے علیحدگی اختیار کرے، صرف بیانات سے عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔
حلیم عادل شیخ نے سوال اٹھایا کہ سندھ حکومت بتائے، 2008 سے اب تک 26 ہزار ارب روپے بجٹ کی مد میں کہاں خرچ کیے گئے؟ کیا تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات عوام کو فراہم کی گئی ہیں؟ کیا سندھ کی سڑکیں بنی ہیں یا انفراسٹرکچر بحال ہوا ہے؟ پیپلز پارٹی نے سندھ کو کھنڈر بنا دیا ہے اور صرف کرپشن میں ترقی کی ہے۔ گزشتہ 16 سالوں میں 10 ہزار ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عوام کے اصل نمائندے سڑکوں پر ہیں، جبکہ مینڈیٹ چور اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ ہماری احتجاجی تحریک ان جعلی حکمرانوں کے خاتمے اور ملک میں انصاف کی حکمرانی کے قیام تک جاری رہے گی۔