لاہور( ر پورٹنگ آن لائن) وزارت خزانہ کے مطابق کورونا وباء کے باوجود پاکستان میں معاشی بحالی اورسرگرمیوں میں تیزی کاسلسلہ جاری ہے، ترسیلات زر 27 فیصد اضافے سے 29.4ارب ڈالر پر پہنچ گئیں،مہنگائی کی سالانہ شرح میں اضافہ جون میں 9.7فیصد اور ماہ جولائی تاجون میں 8.9 فیصدرہا جبکہ بڑی صنعتوں کی شرح نمومئی میں 36.8فیصد اور جولائی تامئی میں 14.6فیصدتک پہنچ گئی۔وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پرماہانہ اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا ہے کہ معاشی بحالی اورسرگرمیوں میں تیزی کاسلسلہ جاری ہے ، اس دوران پیداوار میں بہتری، ٹیکس ریونیو، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔آئوٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا جون ترسیلات زر 27 فیصداضافے سے 29.4ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ ملکی برآمدات 13.7فیصد اضافے سے 25.6ارب ڈالر رہیں تاہم درآمدات بھی23.2فیصداضافے سے 43.8ارب ڈالرکی سطح تک پہنچ گئیں۔رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکایئونٹ خسارہ 58.4فیصدکمی سے1.9ارب ڈالرسرپلس ریکارڈکیاگیا ، کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.6فیصدمثبت ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کیساتھ 2.55ارب ڈالرتک پہنچ گئی اور مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 122.4فیصد اضافے سے 4.61ارب ڈالررہی۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر جولائی کے اختتام تک 24 ارب 85کروڑ ڈالرتک پہنچ گئے جبکہ اسٹیٹ بینک 17.81 ارب ڈالر،کمرشل بینکوں کیذخائر 7.04 ارب ڈالررہے اور ڈالرکی شرح تبادلہ 161.23روپے فی ڈالرکی سطح پر پہنچ گئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلے 11ماہ میں ٹیکس ریونیو 18.4فیصداضافے سے4732ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی 6.2 فیصد کمی سے1281ارب رہی ، مالی سال میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 658.5 ارب روپے منظور کیے گئے۔مالیاتی خسارہ کم ہو کر2197ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا اور زرعی قرضے 10.3فیصد اضافے سے 1191ارب روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کی سالانہ شرح میں اضافہ جون میں 9.7فیصد اور ماہ جولائی تاجون میں 8.9 فیصدرہا جبکہ بڑی صنعتوں کی شرح نمومئی میں 36.8فیصد اور جولائی تامئی میں 14.6فیصدتک پہنچ گئی، اسی طرح اسٹاک ایکس چینج انڈیکس 47ہزار673 پوائنٹس عبورکر گیا۔