بیجنگ(رپورٹنگ آن لائن)بیجنگ میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے چین کے ساتھ اقتصادی روابط کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کاروباری ادارے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو یہاں پاکستان کے سفارتخانے کی میزبانی میں باوقار چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ اِن سروسز کے موقع پر ”پاکستان انویسٹمنٹ کانفرنس۔ ٹوگیدر فار اے شیئرڈ فیوچر” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا مقصد پاکستان میں متعدد شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا تھا۔
تقریب میں پاکستانی اور چینی کاروباری برادریوں کی اہم شخصیات نے شرکت کی اور زراعت، صنعت، آئی سی ٹی اور بینکنگ جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا گیا۔ کانفرنس میں شریک پاکستانی اداروں نے ملک کے سازگار کاروباری ماحول پر زور دیتے ہوئے ان شعبوں کی ترقی سے فائدہ اٹھانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء میں بیجنگ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل لیو میئنگ، بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لئے ڈیکی زو سٹی کونسل کے صدر ہان بن ،پنگڈنگشان شہر کی پیپلز گورنمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڑانگ یان چھنگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وزارت تجارت لی این سمیت کئی اعلیٰ چینی حکام شامل تھے۔
اپنے خیرمقدمی کلمات میں سفیر خلیل ہاشمی نے چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کاروباری سطح پر پائیدار بنیادوں پرروابط استوار کرنے کا ذکر کیا جس کا آغاز جون 2024 میں شینزن میں بزنس کانفرنس سے ہوا تھا۔
سفیر نے پاکستانی کاروباری اداروں کو مشغول اور چینی ہم منصبوں کے ساتھ منسلک کرنے اور سابقہ سرمایہ کاری کی کامیابیوں کو نمایاں کرنے کے لیے سفارت خانے کے اقدام کے طور پر اس کانفرنس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے مستقبل میں ہونے والی بزنس ٹو بزنس کانفرنسوں کے لیے سفارت خانے کا روڈ میپ بھی شیئر کیا۔
سفیر خلیل ہاشمی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مذکورہ فیئر میں بات چیت سے نہ صرف پاکستان کی سروسز ایکسپورٹ کو تقویت ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ہم آہنگی کو بھی فروغ ملے گا۔بیجنگ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل لیو میئنگ نیچائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز میں پاکستانی کاروباری اداروں کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں معیشتوں کی باہمی معاونت کی نوعیت پر زور دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی اور چینی کاروباری ادارے ان تبادلوں کے ذریعے پیدا ہونے والے مواقع سے باہمی طور پر فائدہ اٹھائیں گے۔کانفرنس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری، نجکاری اور مواصلات علیم خان کے اہم ویڈیو پیغامات بھی پیش کیے گئے۔
دونوں وزراء نے ملک کے اہم اقتصادی شعبوں میں چینی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس پاکستانی کاروباروں کے لیے خاص طور پر وسیع چینی مارکیٹ تک رسائی کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔ تقریب میں پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے مواقع اور چینی سرمایہ کاروں کی کامیاب مثالوں کے حوالے سے پیشکشیں بھی کی گئیں۔ کانفرنس میں مخصوص شعبوں پر پینل مباحثے بھی شامل تھے۔
یہ تقریب تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی شراکت داری کے مستقبل پر بات چیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں باہمی طور پر فائدہ مند کاروباری ماحولیاتی نظام بنانے پر توجہ دی گئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیان 350 ملین امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے دو مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئیجن سے دو طرفہ کاروباری منصوبوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور پاکستان اور چین کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کی راہ ہموار ہو گی۔