چین

چین اور امریکہ کے ما بین باعث تشویش پالیسی مسائل پر گفتگو

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چین کی وزارت تجارت کے بین الاقوامی تجارتی مذاکرات کار اور نائب وزیر تجارت وانگ شو ون اور امریکہ کی نائب وزیر تجارت ماریسا لاگو نے چین کے شہر تیان جن میں مشترکہ طور پر چین-امریکہ اقتصادی و تجارتی ورکنگ گروپ کے دوسرے نائب وزارتی اجلاس کی صدارت کی۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق فریقین نے سان فرانسسکو ملاقات میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو نافذ کرنے کی بنیاد پر ایک دوسرے کے لیے باعث تشویش پالیسی مسائل اور کاروباری اداروں کے مخصوص مسائل پر پیشہ ورانہ، معقول اور عملی بات چیت کی۔

وانگ شو ون نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے جامع طور پر اصلاحات کو گہرا کرے گا اور کھلے پن کو وسعت دے گا۔ بڑی آبادی کا حامل جدید چین امریکہ کے لئے خطرے کے بجائے موقع ہے۔

اس موقع پر انہوں نے چین پر امریکی سیکشن 301 ٹیرف اور جہاز سازی سمیت دیگر صنعتوں پر سیکشن 301 کی تحقیقات، قومی سلامتی کو وسیع کرنے ، چینی کمپنیوں پر پابندیاں، دو طرفہ سرمایہ کاری پر پابندیاں، اور امریکہ میں چینی کمپنیوں سے غیر منصفانہ سلوک پر اپنی تشویش ظاہر کی اور “حد سے زیادہ پیداوار” کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری پر پابندیاں لگانے کی مخالفت کی۔

فریقین نے اتفاق کیا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں ایک دوسرے کی ضروری حمایت کی جائے گی، سرحد پار ڈیٹا کا بہاؤ، معائنہ اور قرنطینہ، طبی دیکھ بھال اور خواتین کی صحت، طبی آلات، صاف توانائی سمیت دیگر میدان میں تبادلہ خیال جاری رکھا جائے گا، چین۔امریکہ کاروباری اداروں کے درمیان تعاون منصوبوں کو فروغ دیا جائے گا اور اس حوالے سےدفتر قائم کیا جائے گا، جی 20 اور اپیک سمیت دیگر میکانزم کے تحت تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا۔