اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کاسٹنگ ووٹ استعمال کرنے پرسخت تشویش ہے،چیئرمین سینیٹ نے آئی ایم ایف کی غلامی قبول کرنے کیلئے ووٹ دیا،سینیٹ اجلاس میں ن لیگ، اے این پی سمیت دیگر جماعتوں کے ارکان نہیں تھے ، گیس کی قلت کے باعث سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے،گیس کا بحران حکومت کا پیدا کردہ ہے، نااہل حکومت نے وقت پر ایل این جی نہیں خریدی،140 اے کے حوالے سے حکم من وعن تسلیم کریں گے۔
منگل کو احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہ ایک سال عدالت آتے ہوئے ہوگیا کہ پھر نئی تاریخ مل گئی ہے۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ گیس کی قلت کے باعث سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے۔ گیس کا بحران حکومت کا پیدا کردہ ہے۔ نااہل حکومت نے وقت پر ایل این جی نہیں خریدی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ہر چیز پچھلی حکومت پر ڈال دیتی ہے۔ گیس کے بحران سے چھٹکارہ تب ہی ملے گا جب نااہل نکلیں گے۔ وہ وقت دور نہیں جب نااہل حکومت سے چھٹکارا ملے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تھرکول بلاک ون سے کوئلے سے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ تھر پارکر سے بجلی پیدا کر کے پورے پاکستان کو فراہم کریں گے اور تھر پارکر بھی ترقی کرے گا۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں ن لیگ، اے این پی سمیت دیگر جماعتوں کے ارکان نہیں تھے۔ رات بارہ بجے بل کو ایجنڈا میں شامل کیا گیا۔
اس طرح کا بل پور ی قوم کو غلام بنا دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے آخری دن بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے حکم جاری کیا ہے۔ 140 اے کے حوالے سے حکم من وعن تسلیم کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کورونا کے حوالے سے این سی او سی کیساتھ مل کر اقدامات کر رہی ہے۔ کراچی میں کورونا کی شرح کم ہوکر 20 فیصد پر آ گئی ہے تاہم کورونا کی موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ مرادعلی شاہ نے مذید کہا کہ پکڑ دھکڑ سے ہم ڈرنے والے نہیں ہے۔
حکومت اپنی نا اہلی چھپانے کیلئے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہے۔ اب صدارتی نظام کی طرف رخ موڑا جا رہا ہے۔ حکومت پیڑول کی قیمت نہ بڑھا کر بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام کی جیب سے پیسا نکال رہی ہے۔