رپورٹنگ آن لائن۔۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے شعبہ اسٹیٹ میں سٹیشنری کی خریداری کی مد میں مبینہ طورپر بڑا گھپلا سامنے آیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی ٹی بی میں سال 21-2020 سے سٹیشنری کی مد میں بجٹ کے لئے بھاری
ایلوکیشن کروائی گئی اور بعد ازاں ڈائیریکٹر ایڈمن، اسٹیٹ افسر، سپرنٹنڈنٹ اور وینڈرز نے مبینہ طور پر ملی بھگت سے فنڈز کا بڑا پورش خوردبرد کیا۔
پی سی ٹی بی میں سال 20-2019 میں سٹیشنری بجٹ سے محض 7 لاکھ روپے خرچ ہوئے تاہم اگلے ہی سال 21-2020 میں سٹیشنری بجٹ کو پر لگ گئے اور اخراجات 45 لاکھ سے تجاوز کرگئے۔
پھر یہ سلسلہ ہر سال بڑھتا ہی چلا گیا اور رواں مالی سال کے لئے سٹیشنری بجٹ کی ایلوکیشن ڈیڑھ کروڑ تک جاپہنچی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی ٹی بی میں سٹیشنری بجٹ کا بڑا پورشن خوردبرد کیا جاتا ہے اور بجٹ ایلوکیشن، اخراجات سے مطابقت رکھتی ہے نہ ہی خریدی گئی اشیا کی انٹری رجسٹر میں رجسٹری نظر آتی ہے۔جبکہ ریکوزیشنز اور ڈیمانڈز بھی ظاہر کی گئی خریداری سے مطابقت نہیں رکھتیں۔