گورنر پنجاب چوہدری سرور

پورے ملک میں کورونا کی صورتحال خراب ہے،گورنر پنجاب

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ پورے ملک میں کورونا کی صورتحال خراب ہے۔ عوام نے کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا لیکن اب سختی سے ایس او پیز پر عمل درآمد کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

ہماری حکومت کو ابھی دو سال کا عرصہ بھی نہیں ہوا، کوئی بھی ٹیم راتوں رات نہیں بنتی نتائج آنے میں وقت لگتا ہے۔ کچھ سلیکٹیڈ لوگوں کا گروپ مال بنانے میں مصروف ہے۔ جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ حکومت نے پٹرول کی قیمتیں دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ کم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح کا احتساب کا عمل ہم نے شروع کیا کسی اور نے نہیں کیا۔ لیکن افسوس ناک طور پر کچھ سلیکٹیڈ لوگوں کا گروپ ہے جو پیسے بناتا ہے۔ چینی پر پہلے 29ارب کی سبسڈی دی گئی لیکن کسی نے نہیں پوچھا کہ سبسڈی دینے کا معیار کیا ہے ۔ کسی قصوروار کو سزا دینا حکومت کا کام نہیں دیگر اداروں کا کام ہے۔ چوہدری سرور نے کہ کہ ہمیں حکومت سنبھالے ہوئے ابھی دو سال سے بھی کم عرصہ ہوا ہے۔ اس ملک کی بربادی میں بہت سے لوگ شامل ہیں۔ لوگوں کو ہم سے بہت سی توقعات تھیں ہم نے لوگوں کی امیدیں بہت بڑھا دی تھیں۔

کوئی بھی ٹیم ایک رات میں نہیں بنتی چیزیں بہتر ہونگی۔ حالات درست سمت میں جارہے تھے تو کورونا وائرس وباء آگئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی کوئی دودھ کی نہریں نہیں بہہ رہیں۔ سندھ حکومت جب چاہے لاک ڈاؤن کر سکتی ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ عوام کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ حکومتوں کو سختی کرنا پڑے گی۔ اب اس کے سواکوئی چارہ نہیں ہے۔ پورے ملک میں کورونا کی صورتحال خراب ہے۔

پنجاب میں ہم نے سختی شروع کر دی ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ غلطیاں سب سے ہوئی ہیں عوام نے کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا۔ کورونا کا سارا ملبہ صرف پنجاب پر نہیں ڈالا جا سکتا۔ میڈیا ، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو متفق ہونا پڑے گا۔