پنجاب میں کل سے بائیومیٹرک نظام۔پہلی ٹرانسفر ڈیڈ مسئلہ بن گئیں

شہبازاکمل جندران۔۔۔

پنجاب میں کل بروز سوموار سے موٹرکاروں اور کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر بائیومیٹرک نظام کے تحت شروع کی جائیگی۔

سوموار کے روز انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے ہر قسم کی فنانشل ٹرانزکشن، رجسٹریشن اور ٹرانسفر بند رہیگی۔البتہ ٹرائل کے لئے چند ایک ٹرانزیکشن کی جائینگی۔تاہم منگل سے بائیومیٹرک نظام مکمل طورپر فعال کر دیا جائیگا۔

جس میں Paper less ٹرانزکشن کے اصول پر عمل درآمد کیا جائیگا۔

اور رجسٹریشن و ٹرانسفر، ٹرانزکشن کے لئے خریدنے اور بیچنے والوں کے لئے نادرا سے بائیومیٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔
البتہ امپورٹ کی جانے والی ایسی گاڑیوں کی رجسٹریشن میں پہلے مالک کی بائیومیٹرک رجسٹریشن لازمی نہیں رکھی گئی جو محض امپورٹر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق محکمے نے بائیومیٹرک نظام کے نفاذ کے لئے پنجاب موٹر وہیکلز رولز 1969 کے رول 47 میں ترمیم منظور کروالی ہے۔ جسے کل نوٹیفائی کیا جائیگا۔

تاہم ہفتہ 8 جنوری تک جاری کی جانے والی ٹرانسفر ڈیڈز محکمے کے لئے مسائل کھڑے کرسکتی ہیں کیونکہ محکمے کی طرف سے جاری کی جانے والی ٹرانسفر ڈیڈز ایک ماہ تک Valid رہتی ہیں۔ ایسے میں بائیومیٹرک نظام کے نفاذ سے قبل جاری ہونے والی ٹرانسفر ڈیڈز لی Validity قانونی مسائل پیدا کرسکتی ہیں۔
البتہ ریجن سی لاہور موٹر برانچ کے ڈائیریکٹر قمر الحسن سجاد کہتے ہیں کہ رولز میں ترمیم کے ساتھ ہی پرانی ٹرانسفر ڈیڈز کی حیثیت ختم ہوجائیگی۔