اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) پنجاب کی صوبائی حکومت کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
اس حوالے سے ورلڈ بینک سے معاونت کی درخواست کی گئی ہے تاکہ جامع صوبائی ہاؤسنگ پالیسی اور حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔
منصوبہ پر لاگت کا تخمینہ 350 ملین ڈالر ہے جس میں سے ورلڈ بینک گروپ کی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن 300 ملین ڈالر قرضہ دے گی۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 10 ملین گھروں کی کمی ہے جس میں سے آدھی کمی شہری علاقوں میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں کے 47 فیصد گھرانے کچی آبادیوں میں رہتے ہیں جہاں پر بنیادی ڈھانچے اور دیگر سہولتوں کی کمی کے مسائل ہیں۔
اس طرح پنجاب میں گھروں میں کمی کا تخمینہ 3.15 ملین یونٹ ہے۔ پنجاب کے شہری علاقوں میں 51 فیصد گھروں میں زیادہ تعداد میں افراد رہائش پذیر ہیں.
جن میں سے 75 فیصد کو پائپ کے ذریعے پانی کی سہولت جبکہ 60 فیصد گھروں کو پائپ کے ذریعے سیوریج کی سہولت تک رسائی نہیں ہے۔
منصوبہ کے مطابق پنجاب میں سستے اور کم قیمت گھروں کی تعمیر کا منصوبہ طویل المدت ہے۔
ملک میں رہائشی سہولتوں کی کمی کے مسائل پر قابو پانے کے لئے وفاقی، صوبائی اور مقامی اداروں سے اشتراک کار کے فروغ کی ضرورت ہے۔
مزید برآں زمین کے حصول، ضروری سہولیات کی فراہمی، منصوبہ بندی، تعمیرات کے قوانین، تعمیراتی صنعت کے فروغ اور صارفین کو قرضہ کی
سہولت کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب حکومت کے منصوبہ سے ہاؤسنگ پالیسی کی تشکیل اور جامع حکمت عملی مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔