بیرسٹر عقیل

پریس کلب میں پولیس کسی کے ایما پر نہیں گھسی ، بیرسٹر عقیل

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)مشیر وزارت قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے پریس کلب میں گھس کر توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لے لیا، ایسا نہیں ہونا چاہئے ،یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے ،میں نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔

دیگر حکومتی عہدیدار اور حکومتی وزرا نے اس کی مذمت کی ہے ،جن پولیس اہلکاروں نے دھاوا بولا ہے ،ان کے خلاف کارروائی ہو گی، ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیاجائے گا ۔دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہربخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے صحافیوں کو اکیلا نہیں چھوڑا، جن پولیس اہلکاروں نے ایسا کیا ہے اس کی بھی تحقیقات ہو گی،میں آپ کو واضح بتا دوں کہ یہ واقعہ کسی کی ہدایت یا ایما پر نہیں ہوا،اسلام آباد میں احتجاج ہو رہا تھا،انتظامیہ کی اجازت کے بغیر احتجاج نہیں ہوسکتا،قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ یہ سب کو پتاہے کہ پولیس اپنے طورپر ایسے فیصلے نہیں کرسکتی جب تک کو ان کو متعلقہ وزارت ہدایت نہ دے ،یہ حرکت حکومت نے کی ہے ، حکومت کایہ کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں یا ایس ایچ او کو معطل کریں گے ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا،اگر کسی کو معطل کرنا ہے تو وفاقی وزیر داخلہ کو معطل کریں،اگر معطل کرنا ہے تو آئی جی کو کریں،اگر معطل کرنا ہے تو طلال چودھری کو کریں،یہ لوگ ذمہ دار ہیں،یہ سب حکومت نے کیا ہے.

اس حکومت نے ججوں کو نہیں چھوڑا،اس حکومت نے پارلیمانی ارکان کو نہیں چھوڑا، پولیس اہلکارپریس کلب میں جاکرتوڑ پھوڑ کرتے ہیں وہاں جو لوگ کھانا کھارہے ہوتے ہیں ان پر بھی تشدد کرتے ہیں،کسی حکم کے بغیر پولیس اہلکارایسا قدم نہیں اٹھا سکتے ،ایسی حرکت پر حکومت کو شرم آنی چاہئے ،حکومت نے صحافیوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا، ن لیگ کے ہر دور میں صحافیوں کے ساتھ زیادتی ہو ئی ہے ،کئی صحافی ایسے ہیں جن کو چینلوں سے ہٹادیا گیا ۔