سید یوسف رضا گیلانی 49

پاکستان بطور قوم قائداعظم کے وژفن، اصولوں اور اخلاقی اقدار کو زندہ رکھنے کے لیے پرعزم ہے، یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ایک مدبر سیاستدان تھے،ان کی قیادت نے دیانت، آئینی جدوجہد اور انصاف سے غیر متزلزل وابستگی کے ذریعے تاریخ کا رخ موڑا،پاکستان بطور قوم قائداعظم کے وژن، اصولوں اور اخلاقی اقدار کو زندہ رکھنے کے لیے پرعزم ہے،ملک کا مستقبل نوجوان نسل سے وابستہ ہے،انہیں قائد کے وژن کے مطابق اتحاد، نظم و ضبط، آئین پسندی اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو اپنانا چاہیے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں ایوان صدر میں بابائے قوم کے 149 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ”قائد اور بچے” کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں مختلف سکولوں کے طلبہ نے قومی نغموں، تلاوت، نعت اور دلکش پرفارمنسز کے ذریعے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ”قائد اور بچے” کی سالانہ روایت اس بات کی عکاس ہے کہ پاکستان بطور قوم قائداعظم کے وژن، اصولوں اور اخلاقی اقدار کو زندہ رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے قائداعظم کو ایسا مدبر سیاستدان قرار دیا جن کی قیادت نے دیانت، آئینی جدوجہد اور انصاف سے غیر متزلزل وابستگی کے ذریعے تاریخ کا رخ موڑا۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائداعظم جمہوری اور آئینی طریقوں پر پختہ یقین رکھتے تھے اور انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کو ایک عوامی سیاسی تحریک میں تبدیل کیا جو 1940ء کی تاریخی قرارداد لاہور پر منتج ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا قیام احتجاج یا ہنگامہ آرائی سے نہیں بلکہ منطقی مکالمے، قانونی بصیرت اور اخلاقی اتھارٹی کے ذریعے عمل میں آیا۔

قائداعظم کی 11 اگست 1947ء کی تاریخی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح پاکستان کو ایک ایسی جدید جمہوری ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے جو مساوات، مذہبی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ہو جہاں تمام شہریوں کو مذہب یا عقیدے سے قطع نظر برابر کے حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ بدعنوانی، اقرباء پروری اور ناانصافی کے خاتمے سے متعلق قائداعظم کی ہدایات آج بھی پوری طرح موثر اور قابل عمل ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے قیام پاکستان کے ابتدائی برسوں میں قائداعظم کی انتھک خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شدید ناسازی طبع کے باوجود انہوں نے قومی اداروں کے قیام، مہاجرین کی بحالی اور عالمی برادری میں پاکستان کے مقام کے استحکام کے لیے مسلسل محنت کی۔ انہوں نے عوامی عہدے داروں پر زور دیا کہ وہ ذاتی مفادات پر قومی مفاد کو ترجیح دیں اور ادارے شفافیت اور دیانت کے ساتھ کام کریں۔نوجوانوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اس امر سے وابستہ ہے کہ نوجوان قائداعظم کے رہنما اصولوں ایمان، نظم و ضبط اور بے لوث خدمت کو اپنائیں اور انہیں ایک خوشحال اور جامع پاکستان کی تعمیر کے لیے عملی شکل دیں۔

تقریب کے آغاز میں عالمی اعزاز یافتہ قاری حماد محمد ظاہر شاہ نے تلاوت قرآن پاک اور قومی نعت مقابلے کی فاتح نورالہدیٰ نے نعت پیش کی۔ تقریب کی نمایاں خصوصیت مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیوز تھیں”وائس آف جناحـ1” (قائداعظم کی آواز اور مناظر) جن میں 1947ء میں پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن پر قوم سے خطاب، خصوصاً ریڈیو پاکستان سے قائداعظم کا پہلا خطاب اور ایک اور موقع پر بابائے قوم کے آزاد اور خوشحال پاکستان کے وڑن اور مشن کو اجاگر کیا گیا۔

نوجوان طالب علم علی موسیٰ نے پراثر خطاب کرتے ہوئے نئی نسل کو قائد کے پاکستان کی یاد دہانی کرائی۔مختلف سکولوں کے طلبہ نے ”کلام اقبال” (لب پہ آتی ہے دعا)، قومی نغمہ ”اے روح قائد” (ماہ نور الطاف اور علی بلوچ کی قیادت میں) اور قومی نغمہ ”ملت کا پاسباں ہے” (اویس نیازی اور طلبہ کے گروپ) پیش کیے۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر، ارکان پارلیمنٹ، سفارتی برادری کے اراکین اور طلبہ کے ہمراہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے 149 ویں یوم پیدائش کا کیک کاٹا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں