پتراجایا(رپورٹنگ آن لائن)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی طرف سے پاکستان سے 20 کروڑ ڈالرمالیت کے حلال گوشت کی درآمد کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور اقتصادی ترقی کے دیگر شعبوں میں ملائیشیا کے وسیع تجربات سے استفادے اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے خواہاں ہیں،پاکستان اور ملائیشیا کے مابین اعلیٰ تعلیم، سیاحت،حلال سرٹیفیکیشن،بدعنوانی کی روک تھام اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار کی ترقی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے لیے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں.
جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نےبرصغیر پاک و ہند میں امن کے قیام کو خطے کےلئے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی ،فلسطین اور غزہ کے معاملے پر پاکستان کے موقف کو سراہتے ہیں.
ہمارا مشترکہ موقف پائیدار امن کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔پیر کو یہاں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد اپنے ملائشیا ئی ہم منصب انور ابراہیم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے عوام اور اپنے وفد کے ارکان کی طرف سے برادر ملک ملائیشیا میں والہانہ استقبال پروزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا یہ میرا پہلا دور ہ ہےلیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ میں انتہائی برادرانہ اور شناسا چہروں سے مل رہا ہوں اور ہم برسوں سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں اس سے اخلاص اور سچی دوستی کی عکاسی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ میں عظیم خوبیاں ہیں ،آپ کا مدنی وژن آپ کی قائدانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے .
آپ نے اپنے پورے سیاسی کیریئر کے دوران بے پناہ حوصلے صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے،ملائیشیا آپ کی بصیرت افروز قیادت میں خطے اور دنیا میں مثالی ترقی کر رہا ہے،ملائشیا کو ترقی یافتہ ملک بنانے میں انور ابراہیم کا اہم کردار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری انتہائی تعمیری اور مفید بات چیت ہوئی اور ہم نے دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا ہےاور مجھے اس بات پہ خوشی ہے کہ تمام اہم معاملات پر ہمارے خیالات یکساں ہیں۔