واشنگٹن (رپورٹنگ آن لائن)امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود تقریبا 80 امریکی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے منافع بخش کاروباری منصوبوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان ایک فائدہ مند مارکیٹ ہے۔
پاکستان کی مڈل کلاس اور وسطی ایشیا، مغربی ایشیا، مشرق وسطی اور خلیجی خطوں پر مشتمل ملک کا پڑوس کی ایک بہت بڑی منڈی ہے جس نے معاشی اصلاح میں ایک بڑی ڈیمانڈ پیدا کی ہے جسے پورا کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کی ایک بہت بڑی صلاحیت موجود ہے جسے کاروباری برادری اور عوامی روابط کو فروغ دے کر برے کار لایا جا سکتا ہے، پاکستان اور امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کے درمیان موجودہ تعلیمی، ثقافتی اور دیگر روابط اقتصادی میدان میں ہمارے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
سفیر پاکستان مسعود خان نے یہ بات امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی اعلی قیادت جس میں گورنر نیڈ لیمونٹ، لیفٹیننٹ گورنر سوزن بائیسیوچز اور ہارٹ فورڈ کے میئر لیوک برونن سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کہی۔ سفیر پاکستان ریاست کنیکٹی کٹ کے 02 روزہ دورے پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کنیکٹیکٹ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کا موجودہ حجم اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، ٹیک اسٹارٹ اپس اور فارماسیوٹیکل جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کرکے مختصر سے درمیانی مدت میں اس میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ دونوں فریقین کو حالیہ دنوں میں پاک امریکہ تعلقات کی مضبوطی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے،دو طرفہ تجارت 11 بلین امریکی ڈالر ہے۔ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 8.4 بلین ڈالر تک تھیں۔ انہوں نے کہا کہ موجود تجارتی ڈھانچہ کنیکٹیکٹ کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بڑھانے کیلئے ایک سپرنگ بورڈ کا کام کرسکتا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکی وینچر کیپٹل کمپنیاں اور یونی کارن کمپنیاں (ایسی کمپنیاں جن کی مالیت ایک ارب ڈالر یا اس سے زائد ہو) پاکستان میں اسٹارٹ اپس کو مالی معاونت فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کے آغاز سے قبل کا چھان بین کا کام پہلے ہی امریکی کمپنیوں کی جانب سے مکمل کیا جا چکا ہے۔کنیکٹی کٹ کی کاروباری برادری پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کنیکٹیکٹ کی کاروباری برادری زراعت اور اس پر مبنی مصنوعات، ٹیکسٹائل، ٹیک اور متعلقہ سامان اور سروسز، آلات جراحی اور ہسپتال اور تشخیصی آلات پاکستان سے درآمد کر سکتی ہے۔ کنیکٹی کٹ کی کمپنیاں، کارپوریشنز اور سرمایہ کار مالیاتی ٹیکنالوجیز، ای کامرس، ٹیک ایکو سسٹم اور کیمیکلز، خوراک اور مشروبات کے شعبے میں میں بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ امریکہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک مربوط ٹشو کا کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نیکہا کہ کنیکٹی کٹ ریاست میں 25,000 سے زائد پاکستانی نژاد امریکی دو ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے گورنر لیمونٹ، لیفٹیننٹ گورنر بائیسیوکز اور میئر برونن کا پاکستانی کمیونٹی کی بھرپور حمایت کرنے اور انہیں امریکہ میں بھرپور کردار ادا کرنے کے ضمن میں سازگار ماحول فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ کنیکٹیکٹ کی قیادت نے سفیر پاکستان کے جذبات کا خیر مقدم کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی روابط کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ گورنر نیڈ لامونٹ نے کہا کہ دونوں فریق کی جانب سے ان شعبہ جات میں فوری پیش رفت کی جا سکتی ہے جہاں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔
دونوں فریقین نے اپنی بات چیت کو آگے بڑھانے اور پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اقتصادی ماہرین کی تعیناتی پر بھی اتفاق کیا۔گورنر نیڈ لامونٹ، لیفٹیننٹ گورنر سوزن بائیسیوچز اور ہارٹ فورڈکے میئر لیوک برونن نے کنیکٹی کٹ کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے تعاون کو سراہا۔