مراد علی شاہ

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی کراچی میں مرکزی جلوس عاشورہ کی قیادت

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مرکزی جلوس عاشورہ کی قیادت کی، میڈیا سے گفتگو میں یوم عاشورہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور لیاری میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے پر تازہ ترین صورتحال پر اظہار خیال کیا۔

وزیراعلی نے حضرت امام حسین کی لازوال قربانی اور جرات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عاشورہ ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی ایک زندہ روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن ہر آنکھ اشکبار ہوتی ہے۔ انہوں نے جلوس میں شریک عزاداروں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر پیدل چل کر شرکت کی۔وزیراعلی نے سندھ بھر میں محرم الحرام کے دوران ہونے والے پروگراموں کے حوالے سے تفصیلی اعداد و شمار فراہم کیے۔

انہوں نے بتایا کہ تقریبا 17,500 مجالس منعقد ہوئیں جن میں سے 6,000 سے زائد کو حساس قرار دیا گیا اور ان کے لیے خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔ مزید بتایا گیا کہ 1,400 سے زائد مجالس کو انتہائی حساس کی کیٹیگری میں رکھا گیا۔اس کے علاوہ صوبے بھر میں 4,000 سے زائد جلوس نکالے گئے جن میں سے تقریبا 400 جلوسوں کو انتہائی حساس قرار دے کر مکمل سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ وزیراعلی نے کہا کہ صرف 10 محرم کے دن 1,400 سے زائد جلوس نکالے گئے جن میں 523 تعزیے کے جلوس شامل تھے جن میں حضرت امام حسین کے روضے کے ماڈل کی نمائش کی جاتی ہے۔ حکومت نے 466 مقامات کو فلیش پوائنٹس قرار دیا، جہاں خطرے کے پیشِ نظر خصوصی حفاظتی انتظامات کیے گئے۔

سیکیورٹی نفری کے حوالے سے مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ بھر میں تقریبا 50,000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جن میں سے 6,000 صرف مرکزی جلوس کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ کل 453 پولیس موبائلز اور 168 پولیس گاڑیاں جلوسوں کے ساتھ تعینات تھیں۔ سیکیورٹی مانیٹرنگ کے لیے سیف سٹی سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمروں کا بھرپور استعمال کیا گیا۔وزیراعلی نے روہڑی میں منعقدہ جلوس کا بھی ذکر کیا، جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا عاشورہ جلوس سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ جلوس گزشتہ روز بخیروخوبی اختتام پذیر ہوا۔

تمام جلوسوں کی مسلسل نگرانی جاری ہے جن کی رپورٹس وزیراعلی، وزیر داخلہ، وزیر بلدیات اور میئر کراچی باقاعدگی سے خود ملاحظہ کرتے ہیں۔لیاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر بات کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے اسے انتہائی دلخراش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تاکہ ملبے تلے دبے افراد کو بچایا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک27افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جن کی لاشیں نکال کر ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن بھی مکمل ہوگیاہے۔

وزیراعلی نے یقین دلایا کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تفصیلی تحقیقات کی جائیں گی اور اس مقصد کے لیے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پرانے شہر کے علاقوں، خاص طور پر ضلع جنوبی میں 480 سے زائد عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ مکینوں کو متبادل رہائش فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

مزید بتایا کہ جو عمارت حالیہ دنوں میں گری وہ چند مہینے پہلے ہی غالبا بغیر قانونی منظوری کے تعمیر کی گئی تھی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیراعلی نے عوام کو مشورہ بھی دیا کہ وہ کوئی بھی عمارت خریدنے سے پہلے اس بات کی تصدیق ضرور کریں کہ اسے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے باقاعدہ منظوری حاصل ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ غربت اور متبادل نہ ہونے کے باعث اکثر لوگ عمارتیں خالی کرنے سے انکار کر دیتے ہیں یا پھر بغیر یہ دیکھے کہ وہ محفوظ ہیں یا نہیں ، سستی عمارتیں خریدتے یا کرائے پر لیتے ہیں اور بعد میں حکومت سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے ان مشکلات سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات عوام کی جانوں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے جیسا کہ حالیہ دنوں میں کی گئی کارروائیوں سے ظاہر ہے۔

سید مراد علی شاہ نے عاشورہ کے دن سیکیورٹی کے حوالے سے کیے گئے خصوصی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن خاص طور پر حساس تھا کیونکہ پاکستان کے دشمن حالیہ دنوں میں ناکامیوں سے دوچار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت مشکل صورتحال میں ہے جبکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے سیکیورٹی خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے جس کے باعث ہر سطح پر چوکسی اختیار کرنا ضروری تھا۔

اس سے قبل وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سی بریز کا دورہ کیا اور مرکزی جلوسِ محرم کی قیادت کی جس سے یہ پیغام دیا گیا کہ حکومت اس مقدس مہینے میں امن، سیکیورٹی اور عوامی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعلی کے ہمراہ صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، وزیر بلدیات سعید غنی اور میئر کراچی مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔ ان کا استقبال آئی جی سندھ غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی اور جلوس کے منتظمین نے کیا۔

اپنے دورے کے دوران مراد علی شاہ نے جلوس کے منتظمین سے ملاقات کی اور انتظامات، سیکیورٹی اقدامات اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ منتظمین نے تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا جن میں میڈیکل کیمپس، پانی کے اسٹیشنز، ایمبولینسز، اور موبائل ہیلتھ یونٹس شامل تھے۔وزیراعلی نے یقین دلایا کہ حکومتِ سندھ کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ محرم الحرام کے ایام پرامن، محفوظ اور آسانی سے گزارے جا سکیں۔