لاہور (رپورٹنگ آن لائن)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے ٹیسٹ کی استعداد کار 12 ہزار ہو گئی ہے۔ پنجاب میں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد اب تک 68,308 ہے جبکہ 19,580 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں اور گزشتہ 3 روز میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس وقت پنجاب کے ہسپتالوں میں 3498 مریض زیرعلاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے ہسپتالوں میں ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس کی تعداد 671 سے بڑھا کر 1228 کردی گئی ہے۔راولپنڈی کے ہسپتالوں میں آکسیجن بیڈز کی تعداد 227 سے بڑھا کر 607 کی جا رہی ہے۔ نشتر ہسپتال ملتان میں کورونا مریضوں کیلئے مزید 58 بیڈز کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب بیڈز کی تعداد 144 سے بڑھ کر 202 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے میو ہسپتال لاہور، نشتر ہسپتال ملتان، یورالوجی ہسپتال راولپنڈی ، سوشل سکیورٹی ہسپتال لاہور اور پی کے ایل آئی لاہور میں 66 وینٹی لیٹرز فراہم کئے گئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے عطیہ کردہ 3 پی سی آر مشینیں جناح ہسپتال لاہور، قائداعظم میڈیکل کالج بہاولپور اور شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کو مہیا کی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کورونا مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے 473 اضافی ڈاکٹروں، 674 نرسوں اور 211 ہیلتھ پروفیشنلز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ کورونا ڈیوٹی کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے گریڈ 16 تک کے ملازمین کے لواحقین کو 40 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی اور گریڈ 17 اور اس سے زیادہ گریڈ کے افسران کے لواحقین کو شہید پیکیج کے تحت 80 لاکھ روپے کی مالی امداد دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے جاں بحق افراد کی تدفین کیلئے ایس او پیز پر نظرثانی کی منظوری دے دی ہے۔
کورونا سے جاں بحق شخص کو ایس او پیز کے تحت غسل دیا جا سکے گا اور فیملی ممبر بھی پی پی ای پہن کر غسل دے سکے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایکٹمرا انجکشن اور دیگر ضروری ادویات ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اور متعلقہ ادارے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرکے رپورٹ پیش کریں۔پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اوورچارجنگ کرنے والے نجی ہسپتالوں کے خلاف ایکشن لے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے نجی ہسپتالوں کے معاملات دیکھنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی کیلئے جامع پلان مرتب کرکے جلد پیش کیا جائے۔عیدالاضحی پر شہری حدود میں بکرمنڈیاں نہیں لگیں گی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ لاہور کے بعض علاقوں کو سیل کرنے کے حوالے سے جلد حتمی پلان پیش کیا جائے اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ان علاقوں کو سیل کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدات وزیراعلیٰ آفس میں کابےنہ کمےٹی برائے انسداد کورونا کا ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا جس میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لینے کے ساتھ شدید متا ثرہ علاقوں کو سیل کئے جانے کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔صوبائی وزراءڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال،فیاض الحسن چوہان، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، متعلقہ سیکرٹریز، کمشنر لاہور ڈویژن اور اعلیٰ
حکام نے وزیراعلیٰ آفس سے اجلاس میں شرکت کی جبکہ عسکری حکام اور سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری لائیوسٹاک، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور متعلقہ حکام ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔