لاہور (نیوز رپورٹر)
وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال / پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز کی جنرل ہسپتال میں پریس کانفرنس.
جنرل سیکرٹری وائی ڈی اے پنجاب ڈاکٹر قاسم اعوان کی پریس کانفرنس میں خصوصی شرکت…
ڈاکٹر قاسم اعوان نے وائی ڈی اے آزاد کشمیر کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا. 60 دنوں سے جاری احتجاج کے باوجود جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جا رہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر ہوش کے ناخن لیں اور ڈاکٹرز کے جائز مسائل فی الفور حل کریں…. ڈاکٹر قاسم اعوان
ڈاکٹر عمار یوسف نے لاہور جنرل ہسپتال انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سنٹرل ائیر کنڈیشنڈ کی بندش کے باعث آؤٹ ڈور اور وارڈز میں کام کرنا محال ہے، فی الفور نئے ائیرکنڈیشنز لگائے جائیں.
ڈاکٹر عمار یوسف نے کہا کہ ایس او پیز کے بغیر آؤٹ ڈور اور آپریشن تھیٹرز میں کام نہیں کریں گے.
ڈاکٹر عثمان ڈوگر سینئر نائب صدر وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال /پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز کا کہنا تھا کہ اس وقت لاہور جنرل ہسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرا ہوا ہے، جن کی دیکھ بھال کے لئے ڈاکٹرز بہت کم ہیں، حکومت لاہور جنرل ہسپتال میں نئے ڈاکٹرز بھرتی کرے.
ڈاکٹر عمار یوسف نے کہا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مسلسل ہیلتھ کئیر ورکرز کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے. ہیلتھ رسک کےالاؤنس کے نام پر ہیلتھ کئیر ورکرز کو دھوکہ جب کہ واپڈا، واسا، پریزیڈنٹ ھاؤس، ہیلتھ سیکرٹریٹ، پنجاب اسمبلی اور فنانس ڈیپارٹمنٹ سمیت کئی ملازمین کو اضافی تنخواہیں دی جا رہی ہے. حکومت وقت سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود ابھی تک ڈاکٹرز کو ایک سال بعد بھی نان پریکٹس اور ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس نہیں دیا جا رہا.
کورونا فنڈز کے نام پر دئیے گئے فنڈز سے ہیلتھ رسک الاؤنس دینا سراسر زیادتی ہے،
ڈاکٹر قاسم اعوان کا کہنا تھا کہ مریضوں کا حق مار کر ان کے فنڈز سے رسک الاؤنس ہرگز نہیں لیں گے.
مزید انہوں نے کہا کہ اس وقت ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے تمام ملازمین بالواسطہ یا بلا واسطہ کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود ہیں، ایمرجنسی اور مختلف وارڈوں میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے کئی مریض داخل ہوتے ہیں اور انہی مریضوں کا علاج کرتے ہوئے 5000 سے زائد ہیلتھ پروفیشنلز کورونا کا شکار ہوئے، اس لیے حکومت وقت ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے تمام ملازمین کو بغیر کسی تفریق کے ہیلتھ رسک الاؤنس کی فراہمی کے لئے علیحدہ فنڈز مختص کرے.
ڈاکٹر عمار یوسف صدر وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال /پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز کا کہنا ہے کہ ہیلتھ منسٹر مسلسل جھوٹ بول رہی ہیں. ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز تو خالی ہیں مگر آئی سی یو میں بیڈز ہی نہیں ہیں.
ہیلتھ منسٹر کی ناقص پالیسیوں کی وجہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے.
فرنٹ لائن پر موجود تمام ہیلتھ پروفیشنلز کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے, ہیلتھ منسٹر اپنے شعبے کے ملازمین کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں. آئے روز ہسپتالوں میں تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں.
ڈاکٹر عمار یوسف نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں کی سیکورٹی کے بارے میں انتہائی غیر سنجیدہ ہے، اتنے عرصے سے سیکورٹی بل فائنل ہے مگر منظور نہیں کیا جا رہا. سیکورٹی بل فی الفور منظور کر کے نافذ العمل کیا جائے.
پی ٹی آئی کے منشور کے برعکس ہسپتالوں میں سیاسی مداخلت کی جا رہی ہے
سیالکوٹ میں اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لیے عثمان ڈار کی جانب سے ڈاکٹرز کی تذلیل کی گئی.
منڈی بہاؤ الدین میں محکمے کے خامیاں سامنے لانے والے ڈاکٹرز کو بغیر کسی وجہ سے اور بغیر کسی انکوائری کے معطل کردیا گیا.
قصور میں بھی پی ایچ ایف ایم سی کی جانب سے ڈاکٹرز کو تذلیل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بغیر کسی کے وجہ کے برخواست کر دیا گیا..
ڈاکٹر قاسم اعوان نے کہا کہ محکمہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے حفاظتی تدابیر کو نظرانداز کرتے ہوئے بائیومیٹرک حاضری کا آغاز کرونا پھیلانے کا باعث بنے گا، ایک طرف تو بیوروکریسی کی حفاظت کے باعث ہیلتھ سیکرٹریٹ میں کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں اور دوسری طرف ہیلتھ پروفیشنلز کی حفاظت کو نظرانداز کیا جارہا ہے، اس دوہرے معیار کو مکمل طور پر نامنظور کرتے ہیں.