ایکسائز ٹیکسیشن

میرے دوست کی جائیداد قرق کیوں کی۔جاو معافی مانگو، ڈائیریکٹر ایکسائز راولپنڈی کی نرالی منطق۔

شہبازاکمل جندران۔۔۔

راولپنڈی میں ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈائیریکٹر تنویر عباس گوندل مبینہ طور فرض منصبی پر دوستی یاری کو ترجیح دینے لگےہیں۔

 ایکسائز ٹیکسیشن
ڈائیریکٹر مذکور نے پروفیشنل ٹیکس کی عدم ادائیگی پر جائیداد قرقی کا نوٹس چسپاں کرنے پر اپنے ہی انسپکٹر کی سرزنش کرتے ہوئے پراپرٹی کی اٹیچمنٹ فی الفور ختم کروادی۔اور انسپکٹر کو “حکم” دیا کہ جاکر میرے دوست سے ۔معافی مانگو بصورت دیگر کارروائی کے لئے تیار رہو۔

 ایکسائز ٹیکسیشن
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں پروفیشنل ٹیکس کی وصولی پر تعینات ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انسپکٹر محمد عامر سے 2 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر سوزوکی سنٹرل موٹرز اور ایک لاکھ روپے کی بطور پروفیشنل ٹیکس عدم ادائیگی پر CHEEZIOUS نامی ریسٹورنٹ کو قرقی کا نوٹس ارسال کرنے پرمتعلقہ ای ٹی او گلشیر احمد کے ذریعے تحریری وضاحت طلب کرلی گئی ہے
جس پر پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی ریکوری پر مامور فیلڈ سٹاف میں سخت بددلی پھیلنے لگی ہے۔فیلڈ سٹاف کا کہنا ہے کہ ریکوری نہ کریں تو explanation اور اگر تپتی دوپہر اور سخت موسم کی پرواہ نہ کرتے ہوئے فرائض انجام دیں اور بلا تفریق ہر نادہندہ سے ٹیکسز وصولی کریں تو اعلی افسران اپنے دوستوں و عزیز و اقارب سے ٹیکس وصولی پر ناراض ہونے لگتے ہیں۔اور متعلقہ اہکاروں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 ایکسائز ٹیکسیشن

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ایکسائز راولپنڈی تنویر عباس گوندل کا کہنا تھا کہ مذکورہ انسپکٹر سے تحریری وضاحت طلب کر لی گئی ہے کہ انہوں نے سوزوکی سنٹرل موٹرز کو 20 ہزار روپے کی جائے 2 لاکھ روپے اور Cheeziousریسٹورنٹ کو 5 ہزار روپے کی بجائے ایک لاکھ روپے ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس کیوں ارسال کیا۔
دوسری طرف انسپکٹر پروفیشنل ٹیکس راولپنڈی محمد عامر کہتے ہیں کہ سوزوکی موٹرز کو 20 ہزار روپے ہی کا نوٹس جاری کیا گیا یے۔تاہم ایک لاکھ 80 ہزار روپے بقایا جات بھی ادا نہیں کیئے گئے ہیں۔

 ایکسائز ٹیکسیشن
جبکہ متذکرہ ریسٹورنٹ کو اس نے قرق نہیں کیا ہے البتہ اس ریوالونگ ریسٹورنٹ کی کئی برانچز ہیں۔
محمد عامر کا کہنا ہے کہ اس نے قانون کے مطابق کام کیا ہے لیکن ڈائیریکٹر مذکور اسے کہہ رہے ہیں کہ جاکر ٹیکس نادہندہ سے معافی مانگو۔اور اسے شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے