لاہور(زاہد انجم سے)پروفیسر آف میڈیسن میو ہسپتال لاہور ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ عید الفطر کے تہوار پر لوگوں کو میٹھی چیزیں کھانے سے منع کر کے ان کی عید کا مزہ کرکرا کر نا مناسب نہیں لیکن انہیں اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے تاکہ وہ صحت مند رہ کر عید کی خوشیوں کا لطف اٹھا سکیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مریضوں کیلئے عید کے پکوان بناتے وقت ان کی صحت اور ڈاکٹر کی ہدایات کو لازماً مد نظر رکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ بسیارخوری صحت کیلئے سخت نقصان دہ ہے اعصابی بیماریاں‘دماغی کمزوری‘ہائی بلڈ پریشر‘شوگر،ْموٹاپااور پیٹ کی متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتی ہیں۔مہینہ بھر روزے رکھنے کے بعد معدہ‘ جگر‘انتڑیوں‘ گردوں‘ پٹھوں اور جسم کے دیگر اعضاء کو مختلف امراض سے شفااورجو آرام میسر آتا ہے بعض افراد اسے ایک ہی دن میں خوب کھاپی کرضائع کر بیٹھتے ہیں۔عیدالفطر کے موقع پرعوام الناس کو کھانے پینے میں خصوصی احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عید کے دن مرغن غذائیں مثلاًروسٹ بروسٹ‘تکے کباب‘کڑاہی گوشت‘ہریسہ‘قورمہ‘بریانی‘حلوہ پوری‘کیک‘ مٹھائیاں وغیرہ اورکولا مشروبات کا بے انتہا استعمال کرکے بیمار ہوجاتے ہیں۔
پروفیسر آف میڈیسن نے مزید کہا کہ عید کے دنوں میں ڈائریا(پیچش)اسہال اور نظام ہضم کی خرابی کے مریضوں میں انتہائی اضافہ ہو جاتا ہے،بیشتر ذیابیطس‘بلڈ پریشراور دل کے مریض بھی غذائی بد احتیاطی کے باعث اپنے لئے مزید پریشانیاں مول لیتے ہیں لہذا اس سلسلے میں احتیاط کی پابندی لازم ہے۔پروفیسر اسرار الحق طور کا کہنا تھا کہ ناشتے میں دودھ سویاں دوپہرکو سبزی گوشت جبکہ رات کو بھی سادہ غذا کا استعمال کریں اس دوران موسمی پھلوں کا استعمال نیزکولا مشروبات کی جگہ فریش جوسز زیادہ سود مند ہیں۔یاد رہے کہ بسیارخوری صحت کیلئے سخت نقصان دہ ہے اعصابی بیماریاں‘دماغی کمزوری‘ہائی بلڈ پریشر‘شوگراور پیٹ کی متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتی ہیں۔ رمضان المبارک ہمیں جو نظم وضبط اور اعتدال سکھاتا ہے رمضان کے بعد بھی اسی تسلسل کو قائم رکھ کر ہم مستقل صحتمندرہ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ بیک وقت کئی اقسام کی فوڈ آئیٹمز کھانا شروع کر دیتے ہیں جس کے باعث نظام انہضام متاثر ہوتا ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد کو کلینکس اور ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو خصوصی طور پر مشورہ دیا کہ وہ کھانے پینے میں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے ٹھنڈے مشروبات اور خوش خوراکی سے پرہیز کریں۔
ڈاکٹر اسرار طور نے مزید کہا کہ ہمارا مذہب اسلام بھی کم کھانے کی تلقین کرتا ہے اور عید الفطر کے موقع پر ایک دوسرے کے ہاں مہمان نوازی میں تکلف برتے ہوئے کھانا پڑ جاتا ہے لیکن ہمیں میڈیکل نقطہ نظر سے اپنے جسم بالخصوص معدے کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے اور عید کے موقع پر کسی قسم کی بے احتیاطی نہیں کرنی چاہیے تاکہ اس پر مسرت موقع پر اپنی اور گھر والوں کی خوشیوں کو مانند پڑنے سے بچایا جا سکے۔ کھانے کے ساتھ ساتھ مشروبات کا ذیادہ استعمال صحت کیلئے نقصان دہ ہے،ضرورت سے زیادہ ٹھنڈہ پانی اور برف سے پرہیز کریں، پھلوں اور سبزیوں کا استعمال یقینی بنائیں ا ور سیر کرنا نہ بھولیں۔انہوں نے مزید کہا کہا کہ ایک ماہ روزے رکھنے کے بعد اچانک تیز مصالحے و چٹ پٹے کھانے اور مرغن غذائیں انسان کی جسمانی نظام کو متاثر کرسکتی ہیں جس سے نہ صرف آپ نڈھال بلکہ موٹاپے کا شکار بھی ہوسکتے ہیں،روزے داروں کو معدے پر فوری بوجھ ڈالنے کے بجائے آہستہ آہستہ روٹین میں واپس آنا چاہیے۔
٭٭٭٭