تہران ( رپورٹنگ آن لائن)ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ہم نے شروع سے یہ کہا ہوا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ مطلب نہیں کہ کسی بھی قیمت پر،ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پزشکیان نے یہ بات حکومتی ارکان اور تہران کے گورنر کے ساتھ ایک اجلاس میں کہی۔
ایرانی صدر نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ قبول نہیں کر سکتے کہ کوئی ہماری گردن ناپے اور پھر کہے کہ آ مذاکرات کر لیں، ٹرمپ آئے اور انھوں نے گذشتہ تمام پاسداریوں کو نظر انداز کر دیا، ہم نے کہا پہلے اس طرح ہونا چاہیے، آپ اس طرح کریں جس کے بعد ہم مذاکرات کریں گے.
وہ ہم سے کہتے ہیں کہ آپ کو میزاقئل اور کوئی ہتھیار نہیں حاصل کرنا چاہیے، آپ ایسا نہ کریں ویسا نہ کریں، یعنی آپ کو کچھ حاصل نہیں کرنا چاہیے، اسی دوران اسرائیل جب چاہتا ہے ہمارے سروں پر میزائل داغ دیتا ہے، جیسے چاہتا ہے بم باری کر دیتا ہے اور اس چیز میں اسرائیل کو امریکی حمایت حاصل ہے۔
ایرانی صدر نے اسرائیلی اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہمیں ہر اس شخص سے یہ پوچھنا چاہیے جو ذرہ برابر انسانیت اور ضمیر رکھتا ہے کہ جو کچھ اسرائیل نے غزہ اور لبنان کے عوام کے ساتھ کیا وہ قابل قبول ہے؟۔پزشکیان نے مزید کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر انھوں نے ہمیں دھمکایا تو ہم اگلے روز ہار مان کر آ جائیں گے.
براہ کرم ہم وہ کریں گے جو آپ کا مطالبہ ہے مگر ہم انسان ہیں، ہماری عزت نفس ہے، ہم عزت نفس اور خود داری کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہم ظلم اور جبر کے سامنے نہیں جھکیں گے۔