مہر ندیم
محکمہ ایریگیشن مشینری ڈویژن لاہور احمد حسن اور اس کا ماتحت عملہ کرپشن کرنے میں تمام ڈویژنوں کو پیچھے چھوڑ گیا جاب آ ڈروں کی مد میں کنال ڈویژنوں اور ڈرینج ڈویژنوں میں کرپشن کنگ کے خلاف شکایات کےانبار لگ گئے سرکاری مشینری کی جگہ پرائیویٹ مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا تفصیلات کے مطابق مشینری ڈویژن لاہور کے ایکسیئن احمد حسن نے ماتحت عملے کے ساتھ ساز باز کر کے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے سیکرٹری آبپاشی ڈاکٹر واصف خورشید نے اس کرپشن کہانی پر انکھیں موند رکھی ہیں اور کرپشن کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے .
مذکورہ شخص احمد حسن کو بوگس بل بنانے میں کمال مہارت حاصل ہے عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قانون و انصاف فراہم کرنے والے ادارے تحقیقات کر کے سرکاری خزانے کو لوٹنے والوں کو منظر عام پر لایا جائے باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کے ایکسین احمد حسن نے سال 2022 23 میں 60 کروڑ روپے سے زائد کے کام کیے جبکہ لاہور مشینری ڈویژن میں اتنے بڑے کام کرنے کی گنجائش نہیں ہے .
کرپشن کے ان ماہرین نے مشینری کی لاگ بک ڈویژن میں وصول شدہ ڈیپازٹ کے مطابق نہ لکھی ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہے کیونکہ مشینری کے ذریعے اتنا کام کرنا کسی بھی طرح سمجھ سے بالاتر ہے مگر بوگس بلوں کے ذریعے ڈیپازٹ سے رقم کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایکسیئن مشینری ڈویژن لاہور احمد حسن ایس ڈی او راؤاطہر ایس ڈی او ،خالد ورک،
سب انجینیئر عابد کارخاص، سب انجینئر رانا ظہیر سب انجینئر روشن گل اتنے باثر ہیں کہ محکمے میں ان کے خلاف کوئی بھی سینیئر افسر انکوائری کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے جہاں بھی انکوائری کی شروعات ہوتی ہے وہاں پیسہ دے کر فائل دبا دی جاتی ہے یا انکوائری کرنے والوں کو خاموش کر دیا جاتا ہے مزید برآں یہ اطلاع بھی موصول ہوئی ہے کہ ایکسیئن احمد حسن کی فیصل آباد ایکسویٹر ملتان اور لاہور سے جاب آرڈروں کے نام پر بھاری کمشن دے کر مختلف ڈویژنوں سے چیک وصول کر چکے ہیں.
کرپشن کے ان ماہرین نے 60/40 کا ایک فارمولا بنا رکھا ہے پٹرول اور مشینری مرمت کے نام پر بوگس بل بنا کرلاہور مشینری ڈویژن کے کھاتے میں ڈال دیتا ہے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سال 2022 اور 23 میں لاہور مشینری ڈویژن میں مشینری کی مرمت کے نام پر تقریبا تین کروڑ روپے کی رقم کےبوگس بل بنا کر یہ مافیا گورنمنٹ کے خزانے سے نکلوا کرہڑپ کر چکے ہیں باوثوق ذرائع کے مطابق سابق ایکسیئن طارق محمود مشینری ایکسیویٹر فیصل آباد نےڈی جی آ ڈٹ اسلا آ باد کو سپیشل آ ڈٹ کے لیے ایک درخواست گزاری تھی.
جس میں موقف رکھا گیا کہ ایک ارب اور 28 کروڑ روپے سے زائد کے کام کیے گئے ہیں ان کا ریکارڈ چیک کیا جائے یا ان منصوبوں کا ماہرین کے ذریعے آ ڈٹ کرایا جائے اس درخواست کے جواب میں ڈی جی اسلام آباد نے اپنی ایماندار ٹیم کو انکوائری سونپ دی جنہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک ارب 25 کروڑ کے کاموں میں تقریبا 40 کروڑ روپے کی رقم خورد برد کی گئی ہے جس کی ذمہ داری سابق ایکسیئن ایکسیویٹر عابد رشید (ر)، ایکسیئن احمد حسن ،ایکسیئن حافظ محمد علی، ایس ڈی او ملک شفیع،
ایس ڈی او خالد ورک، ایس ڈی او نثار گجر ،ایس ڈی او شیخ اطہر،سب انجینیئر ملک لیاقت ،ضیاء الحق ،اشفاق چیمہ، ملک رحمت، احسان قادر و دیگر سب انجینیئرز پر عائد ہوتی ہے قانون و انصاف فراہم کرنے والے اداروں کا فرض بنتا ہے کہ سیکرٹری ایریگیشن ڈاکٹر واصف خورشید کو جنجوڑا جائے تاکہ محکمے میں ہونے والی کرپشن کی شفاف انکوائری کرا کر ان کرپشن کے بے تاج بادشاہوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،
اور سرکاری خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے ان سے ریکوری کرا کر سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے تاکہ دیگر کرپٹ افراد اس انکوائری اور انصاف کے تقاضوں پر ہونے والی پیشرفت سے سبق حاصل کر سکیں۔