مہر محمد ندیم۔
لاہور کی پہلی ہی موسلادھار بارش نے واسا کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیئے ہیں۔ واسا کو چلانے والے مہاگرو پالیسی ساز اور کنگ میکر ڈائریکٹر ،ایکسئین اور ایس ڈی او اپنی مرضی کی سیٹیں مرضی کی مراعات لگثری رہائش گاہیں ویگو ڈالے تمام تر آسائشوں کے باوجود اس سال بھی لاہور کی سڑکوں اور چوراہوں کو نالوں کا روپ دھارنے سے نہ روک سکے۔
ایک سروے کہ مطابق ایکسئین واسا راوی ٹاؤن کا علاقہ ،گنج بخش ٹاؤن ،اقبال ٹاؤن ، سبزہ زار ٹاؤن اور ایکسیئن شالیمار کے علاقے مصری شاہ ،شادباغ چاہ میراں ،ان علاقوں میں ایک دن کی بارش نے کرپٹ افسران کی جعلی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے یہ افسران پورا سال مختلف طریقہ واردات کے ذریعے کروڑوں روپے کا فج فراڈ کر کے گورنمنٹ کے فنڈز کو ہڑپ کر جاتے ہیں اور ایسا ایم ڈی واسا کی آشیرباد سے ہوتا ہے۔
واسا لاہور کے پاس قیمتی اور بھاری مشینری ہونے کے باوجود شریف شہری اپنے گھروں اور کاروباری مراکز سے اپنی مدد آپ کے تحت بارشوں اور سیوریج کا پانی نکالے پر مجبور ہو کر ہیں۔مون سون بارشوں کی آڑ میں کروڑوں کا بجٹ ہڑپ نکاسی آب کے خاطر خواہ کوئی ٹھوس انتظامات نہیں ہیں افسران بالا عیاشیوں میں مگن ہیں لاہور کے باسی واسا کی کارکردگی سے مایوس ہیں اور انہوں نے اپیل کی ہے کہ اعلی احکام واسا کی غلط پالیسیوں اور پورا سال مختلف طریقہ واردات سے لٹنے والے فنڈز کا نوٹس لیں