تنویر سرور۔۔
لاہور کے علاقے فیصل ٹاون میں پراپرٹی ٹیکس کی بڑی چوری محکمے کے اپنے ہی افسران نے بے نقاب کردی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل کے حکم پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن بی لاہور کے مختلف پراپرٹی ٹیکس سرکلز کی انسپکشن اور آڈٹ کے لئے غیر جانبدار ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔
ان میں سے فیصل ٹاون سرکل کی انسپکشن کے دوران ٹیم نے انڈر سیکشن 9 کے تحت مجموعی طورپر 198 کیسز کا جائزہ لیا جس میں یہ انکشاف ہوا کہ 20 سے زائد کیسوں میں 81 لکھ روپے سے زائد کی ٹیکس چوری کی گئی یے۔ جبکہ بعض ایسے پراپرٹی یونٹس بھی سامنے لائے گئے جو ٹیکس ایبل تھے لیکن انہیں دانستا” ٹیکس نیٹ میں شامل نہ کیا گیا۔جس سے قومی خزانے کو مزید کئی لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
اسی طرح دوران انسپکشن یہ بات بھی سامنے آئی کہ تین برسوں میں مجموعی طور پر 358 جائیداروں کو ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا گیا۔
آڈٹ اینڈ انسپکشن ٹیم نے فیصل ٹاون کے پراپرٹی ٹیکس انسپکٹر کو فی الفور سرکل سے ہٹا تے ہوئے اس کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی عمل میں لانے اور سرکل میں رہائشی اور کمرشل یونٹس کی دوبارہ تشخیص کروانے کی سفارش کی۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے آڈٹ اینڈ انسپکشن رپورٹ سامنے آنے پر متعلقہ سٹاف کو چارج شیٹ کرنے شیٹ کرنے کا حکم دیدیا۔ لیکن تاحال ڈی جی ایکسائز ڈاکٹر آصف طفیل اپنے اس حکم کی تعمیل نہیں کرواسکے۔