بجلی صارفین

قومی بجلی گرڈ نے مارچ 2025 میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 4.6 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی

لاہور(رپورٹنگ آن لائن )پاکستان کے قومی بجلی گرڈ نے مارچ 2025 میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 4.6 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 25 کے ابتدائی نو ماہ کے دوران کل بجلی کی پیداوار 87 ارب یونٹس رہی جو پچھلے پانچ سالوں کی سب سے کم پیداوار ہے اور یہ مالی سال 22 کی بلند ترین سطح سے 12 فیصد کم ہے۔ 12 ماہ کی متحرک اوسط پر پیداوار ستمبر 2019 کی سطح پر واپس آ گئی ہے، جب ماہانہ اوسط پیداوار نے پہلی بار 10 ارب یونٹس کا سنگ میل عبور کیا تھا۔

مارچ 2025 میں ہائیڈل پیداوار 1.3 ارب یونٹس رہی جو پچھلے سال کے اسی ماہ سے تقریباً ایک ارب کم ہے اور مارچ 2016 سے بھی کم ہے۔ نیلم جہلم کا بند ہونا اور غیر معمولی ہائیڈرلوجی کی وجہ سے نظام نے آر ایل این جی پر انحصار کیا ہے جو تمام اہم ایندھن میں سب سے مہنگا ہے۔ نیوکلیئر نے اپنی حد تک حصہ ڈالا ہے لیکن آر ایل این جی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے ایندھن کے بل پر دبا ئوپڑ رہا ہے۔

مالی سال 24 میں ہر کنکشن پر رہائشی کھپت 20 سال کی کم ترین سطح یعنی صرف 123 یونٹس فی مہینہ تک پہنچ گئی جبکہ صنعتی استعمال بھی کم ترین سطح پر ہے اور بمشکل 5,000 یونٹس فی کنکشن تک پہنچ رہا ہے۔ مانگ میں کمی وسیع اور مسلسل ہے۔