فزیکل انسپکشن کریں۔انسپکشن نہ کریں۔ڈی جی وسیکرٹری ایکسائز کے تین الگ الگ آرڈر”مارکیٹ” میں آگئے

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل کی طرف سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے حوالے نئے SOPs جاری کر دیئے گئے ہیں۔
سیکرٹری ایکسائز
جن کے تحت قرار دیا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں صرف امپورٹڈ اور نیلامی شدہ گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ایک برس پرانے سیلز سرٹیفکیٹ اور دوسرے صوبوں کے حامل سیلز سرٹیفکیٹ رکھنے والی گاڑیوں کی ہی انسپکشن کی جائیگی۔ اس کے علاوہ کسی گاڑی کی فزیکل انسپکشن نہیں کی جائیگی۔
اور اگر کوئی ایم آر اے اس کے علاوہ کسی گاڑی کی انسپکشن کرنا چاہتا یے تو وہ تحریری وجوہات بیان کریگا۔
سیکرٹری ایکسائز
حالانکہ اس سے قبل صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب 10 مئی 2022 کو محکمے کے ڈائیریکٹر جنرل، تمام ڈائیریکٹرز اور تمام MRAs کو ایک خط کے ذریعے حکم دے چکے ہیں کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن سے قبل اور تبدیلی ملکیت کے وقت فزیکل انسپکشن کی جائے۔
سیکرٹری ایکسائز
10 مئی کو جاری ہونے والے اس خط کے بعد 12 مئی 2022 کو ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ڈائیریکٹر ریجن اے اور ریجن بی لاہور کے سوا تمام ڈائیریکٹروں کو ہدایات جاری کیں اور صوبائی سیکرٹری کے دو دن پہلے کے لیٹر پر من و عن عمل کرنے اور تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے وقت فزیکل انسپکشن کی جائے۔

تاہم صوبائی سیکرٹری اور ڈی جی کے متذکرہ بالا لیٹرز کی Withdrawal کے بغیر ہی 29 نومبر 2022 کو ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل نے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے نئے SOPs جاری کر دیئے ہیں جن میں ہر طرح کی گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کو محدود کر دیا گیا ہے۔

حالانکہ عظمی قرار دے چکی ہے کہ تمام گاڑیوں کی نیو رجسٹریشن اور پوسٹ ٹرانزکشن یا ملکیت کی تبدیلی کے وقت فزیکل انسپکشن لازمی ہے۔

اور اس سلسلے میں ایڈوکیٹ شہبازاکمل جندران نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عمل درآمد کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب وقاص علی محمود نے 10 مئی 2022 کو ڈیپارٹمنٹ کے تمام ڈائیریکٹروں اور موٹر رجسٹرنگ اتھارٹیز کو سرکلر جاری کردیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل درآمد کیا جائے۔ جس پر صوبے بھر کی موٹر رجسٹرنگ اتھارٹیز نے نیو رجسٹریشن اور ٹرانسفر آف اونرشپ کے وقت ہر گاڑی کی فزیکل انسپکشن شروع کردی۔

تاہم لاہور میں ریجن سی کے اس وقت کے ڈائیریکٹر قمر الحسن سجاد سپریم کورٹ کے ان احکامات پر عمل درآمد کرنے پررضامند نہ تھے۔ جس کا اظہار انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس علی باقر نجفی کے روبرو بھی کیا جس پر معزز بنچ نے قمرالحسن سجاد کی سرزنش کی اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست پر سیکرٹری ایکسائز کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

جہاں سیکرٹری ایکسائز دو پیشیوں پر عدالت عالیہ کو مطمئن نہ کرپائے اور انہوں نے عدالتی حکم کے مطابق تمام گاڑیوں کی نیو رجسٹریشن اور ٹرانسفر آف اونرشپ کے وقت فزیکل انسپکشن کا حکم دیتے ہوئے سرکلر جاری کردیا۔