مرتضیٰ سولنگی

عدلیہ کیخلاف گھٹیا مہم کی اجازت نہیں دی جاسکتی، مرتضٰی سولنگی

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی نے واضح کیا ہے کہ عدلیہ کے خلاف گھٹیا مہم کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے،

عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدلیہ کے خلاف ملک میں گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی،عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) اور متعلقہ ادارے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں،

کئی سو اکاؤنٹس مانیٹر کئے گئے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی،ملک آئین کے تحت چل رہا ہے، آئین کے تحت ہی نگران حکومت قائم ہوئی، اور اسی طرح نئی قانونی اور آئینی حکومت وجود میں آئے گی، کسی کو بھی ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، سوشل میڈیا پر چلائے گئے مواد کے باعث مستقبل میں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پیر کو یہاں نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی اے اور ایف آئی اے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدلیہ کے خلاف ملک میں گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی،عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہاکہ عدلیہ مخالف مہم کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، آئین کے آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار خیال کے حق کی واضح تشریح کی گئی ہے۔مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ ایف آئی اے، پی ٹی اے اور متعلقہ ادارے مانیٹرنگ کر رہے ہیں، یہ ملک آئین کے تحت چلتا ہے، آئین کے تحت ہی یہ نگران حکومت قائم ہوئی۔ نگران وزیر اطلاعات نے کہاکہ آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ ملک منتخب نمائندے چلائیں گے۔

نگران وزیراطلاعات ونشریات نے کہاکہ پاکستان کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فروری کو ہوں گے اور پاکستان کے عوام نئی آئینی حکومت منتخب کریں گے۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ کوئی بھی شخص قانون کی خلاف ورزی کرے، اس پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، قانون اس میں کسی قسم کی تخصیص یا تمیز نہیں کرتا۔

انہوںنے کہاکہ جھوٹ پھیلانا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، کچھ لوگ عوام کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، ایسی جھوٹی خبروں کا پاکستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ نگران وزیراطلاعات نے کہاکہ ہمیں جھوٹ اور غلط معلومات سے چوکنا رہنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ عوام ایسی غلط اور جھوٹی خبروں کو آگے بڑھانے سے پہلے تصدیق کریں، عدلیہ کے خلاف مہم ملک کے اندر اور بیرون ملک سے چلائی گئی۔