اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما ، سید علی گیلانی نے ممتاز کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے چوتھے یوم شہادت پر ہڑتال کی انکی اپیل پر زبردست ردعمل ظاہر کرنے پر کشمیری عوام کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری متعدد ٹویٹس میں کہاکہ ہڑتال کی اپیل کی حمایت سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ اپنے مادر وطن کی بھارتی تسلط سے آزادی کا کشمیریوں کا عزم زندہ اوراٹل ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کشمیری عوام اسی جوش و جذبے سے 13 جولائی کو ہڑتال کی کال کو بھی کا جواب دیں گے ۔
حریت رہنما انجینئر ہلال احمد واراورپیروان ولایت کے چیئرمین مولانا سبط محمد شبیر قمی نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں کہا ہے کہ شہید وانی نے قابض بھارتی فورسز کے دل و دماغ میں مستقل خوف پیدا کر دیا ہے جبکہ کشمیری عوام ہمیشہ ان کو انکی اس عظیم قربانی کیلئے یاد رکھیں گے۔ اسلام آباد میں کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے زیر اہتمام ایک ویب کانفرنس کے مقررین نے بھی برہان مظفر وانی کے کردار اورخدمات کو اجاگر کیا۔
ادھرایک ڈوگرہ گروپ نے یونائیٹڈ ڈیموکریٹک الائنس کے بینر تلے مودی کی فسطائی حکومت کی طرف سے کشمیر میں متعارف کرائے گئے نئے ڈومیسائل قانون کے خلاف جموں شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گروپ نے نئے ڈومیسائل قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسکی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔ یونائیٹڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ راجیو مہاجن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کے ایک کروڑ تیس لاکھ سے زائد لوگوں کو جن کے پاس مستقل رہائش کے سرٹیفیکیٹس موجود ہیں نیا ڈومیسائل سرٹیفکیٹس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
دریں اثناء اقوام متحدہ کے خصوصی مندوبین نے گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے بھارت کو بھیجے جانے والے اپنے تیسرے مراسلے کو مشتہر کر دیا ہے جب نریندر مودی کی فسطائی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرکے اسکافوجی محاصرے کر لیا تھا۔اقوام متحدہ نے اپنے مراسلے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور گرفتاری اور نظربندی کے دوران کشمیریوں کے ساتھ ناروا سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مراسلے میں مودی حکومت کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ سال 5اگست کے بعد سے انسانی حقوق کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کو موصول ہونے والی اطلاعات کی طرف مبذو ل کرائی گئی ہے ۔ مراسلے میں خاص طورپر جبری گرفتاریوں ، تشدد کی ممانعت کی خلاف ورزیوں اور اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں اوران سے روا رکھے جانیوالے غیر مناسب سلوک کا حوالہ دیا گیا ہے۔
اقوا م متحدہ نے بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ ماورائے عدالت قتل ، ظلم و تشدد اور غیر انسانی سلوک کے واقعات کی فوری غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف انٹرنیشنل کنونش آف سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس کے آرٹیکل 6اورتشدد کے خلاف کمیٹی کی دفعہ 7اور12کے تحت مقدمہ چلایا جائے ۔غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین محمد یاسین عطائی کی اہلیہ ضلع بڈگام کے علاقے ہمہامہ میں وفات پاگئیں۔
یاسین عطائی کو بھارتی قابض انتظامیہ نے گزشتہ سال اگست میں گرفتار کرکے بھارتی ریاست اتر پردیش کی بریلی جیل نظربند کردیا گیا تھا۔ وہ متعدد امراض میں مبتلا ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں بشمول شیخ محمد یعقوب ، فریدہ بہن جی ، امتیاز احمد ریشی ، زاہد اشرف اورکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے اپنے بیانات اور اجلاسوں میں یاسین عطائی کی اہلیہ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے۔