لاہور (رپورٹنگ آن لائن) ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت اداروں کی تضحیک ہو رہی ہے،کبھی آپ امریکا سے بندہ روانہ کرتے ہیں، جولندن رک کر بیان حلفی جمع کراتا ہے، آڈیو، ویڈیوز مصدقہ ہیں تو عدالت میں پیش کریں، آپ قانون اور اداروں کا مذاق اڑاتے ہیں،
گزشتہ روز کی کانفرنس میں عاصمہ جہانگیر کا نام کم لیا گیا، اپنے اپنےایجنڈے کی بات زیادہ کی گئی، تاریخ بہت بے رحم چیز ہے، تاریخ گواہ ہے عاصمہ جہانگیر 1980 کی دہائی میں مارشل لاکے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں،نیب گورننس کی ناکامی کا باعث ہے ۔
پیر کو حسان خاور نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ میرا سوال یہ ہے کہ کون اس ملک میں احتساب کرنے کے قابل ہے۔ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا تھا کہ یہ شور، افسانے، من گھڑت قصے اس لیے ہیں کہ ہم راستے سے ہٹ جائیں، وہ لوگ جو من گھڑت چیزیں بناتے ہیں ان کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
حسان خاور نے کہا کہ دن رات آپ کی کوشش اس بات پر ہے کہ سازشوں کو پروان چڑھائیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ اس ملک میں اداروں کی عزت مٹی میں مل جائے، کیا آپ کےذاتی مفادات اتنے اہم ہیں کہ پورے ملک کا نظام ملیامیٹ کرنا چاہتے ہیں، آپ کو اپنے طور طریقے بدلنے پڑیں گے، قانون کے سامنے اپنے آپ کو پیش ہونا پڑے گا۔
حسان خاور کا کہنا تھا کہ اگر ان کے پاس کام کی چیز ہے تو سو دفعہ عدالت میں پیش کریں، یہ شور، افسانے، من گھڑت قصےاس لیے ہیں کہ ہم راستےسے ہٹ جائیں، ہمارے عدالتی نظام میں کیسوں کا فیصلہ آنےمیں وقت لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان پرالزامات لگائے گئے ان کا نام بدنام کیا گیا، نا آپ کو کوئی چیئرمین بھاتا ہے، نا کوئی قانون بھاتا ہے، آج جب قانون کا پہیہ گردش میں ہے تو آپ کہتے ہیں اس نے گورننس کو فیل کر دیا، آپ کہتےہیں کہ نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کا دفتر اور فیکٹری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کےٹیکس پیئرز کےپیسوں سے تو فیکٹریاں آپ نے لگائیں، قوم کو جواب دیں آپ کس قسم کے احتساب سے خوش ہیں، جب آپ کوعدالت طلب کرے تو آپ کیسوں کو طوالت دیتے ہیں۔حسان خاور نے کہا کہ جب ان کے خلاف فیصلہ آئے گا تو ان کی چیخیں بھی سننےکو ملیں گی، ہمارے ملک میں فریڈم آف ایکسپریشن ہے، فوادچوہدری نے بہت اچھا کیا کہ اس تقریب میں بات کرنے سے انکار کر دیا ،،
این اے 133 میں اپوزیشن ٹیکنیکل گرانڈز کے پیچھے چھپ گئی ہے، عدالت کافیصلہ آچکا ہےجو ہمارے لیے قابل احترام ہے، یہ میدان آخری میدان نہیں، آگے بلدیاتی انتخابات ہوں گے، دیکھ لیتے ہیں کس میں کتنا دم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دبئی ایکسپو میں پنجاب حکومت بھرپور شرکت کرہی ہے، ہم نے20 ایم اویوز پر دستخط کیے ہیں، پنجاب میں سرمایہ کاری آئے گی، ہم ایک انویسٹرپورٹل بنا رہے ہیں، این او سی کے پراسیس کو بہت آسان بنایا ہے، عثمان بزداراپنی ٹرم میں نجی سرمایہ کاری کا بہت بڑا تحفہ عوام کو دے کر جائیں گے۔