کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر را ئوانوار و دیگر کی بریت کیخلاف اپیلیں قابل سماعت ہونے سے متعلق ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سے رائے طلب کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی،بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار و دیگر کی بریت کیخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
اپیل کندہ کے وکیل نے موقف دیا کہ ملزمان کیخلاف اغوا، قتل اور شواہد چھپانے کے الزامات تھے۔ ٹرائل کورٹ نے شواہد چھپانے کے الزام سے متعلق فیصلے میں کچھ نہیں لکھا۔ نقیب اللہ کو سہراب گوٹھ سے اغوا گیا، جو لوگ گواہ تھے سب کا تعلق وزیرستان سے ہے۔ وزیرستان سے تعلق کی بنیاد پر عدالت نے ان کی گواہی قبول نہیں کی۔ پولیس نے مقتولین کو دہشتگرد قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے بعد مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ٹرائل کورٹ نے یہ نکتہ بھی نظر انداز کیا۔سابق ایس ایس پی رائو انوار کی موقع پر موجودگی ثابت کرنے کے لئے جیو فینسنگ کی رپورٹ پیش کی گئی۔جیو فینسگ کی رپورٹ پر ماہرین کو پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے اپیلیں قابل سماعت ہونے سے متعلق ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سے رائے طلب کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔