شراب کا لائسنس

سرینا ہوٹل کا شراب کا لائسنس ری نیو نہ ہوسکا،فیصل آباد میں سرکاری طورپر شراب کی فروخت بند ہو گئی

شہباز اکمل جندران۔۔

فیصل آباد میں ای ٹی او ایکسائز کا عہدہ خالی ہونے کی وجہ سے علاقے میں پرمٹ ہولڈر غیر مسلموں کو شراب کی فروخت بند ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔
شراب کا لائسنس
علاقے میں سرکاری لائسنس ایل ٹو کے تحت شراب فروخت کرنے والے اکلوتے سرینا ہوٹل کا سالا نہ لائسنس مدت پوری ہونے کے بعد 30 جون کو ایکسپائر ہو چکا ہے۔

ہوٹل انتظامیہ کی طرف سے لائسنس کی تجدید کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاہم فیصل آباد میں ریگولر ای ٹی او ایکسائز تعینات نہ ہونے کی وجہ سے سرینا ہوٹل کا لائسنس ری نیو نہیں ہوسکا۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد کےای ٹی او ایکسائز رانا خالد محمود کو 30 جون کو تبدیل کرتے ہوئے اے ای ٹی او انصر عباس نقوی کو لک آفر چارج دیا گیا ہے۔
شراب کا لائسنس
تاہم گریڈ 16 کے انصر عباس نقوی قانونی طور پر ایل ٹو کا لائسنس ری نیو کر سکتے ہیں نہ ہی پرمٹ جاری کرسکتے ہیں اور نہ ہی مری بروری سے شراب کی خریداری کے لئے ایل ٹو لائسنس ہولڈر کو پرمٹ جاری کرسکتے ہیں۔

ڈائیریکٹر ایکسائز فیصل آباد احمد سعید کہتے ہیں کہ سرینا ہوٹل کے لائسنس کی تجدید کے لئے ابھی تک ان سے رجوع نہیں کیا گیا۔جہاں تک اے ای ٹی او انصر عباس کے لک آفر چارج اور اختیارات کا کا تعلق ہے تو یہ قانونی معاملہ ہے اس کے متعلق اعلی حکام ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔کہ لک آفٹر چارج کے دوران اے ای ٹی بطور ای ٹی او ایکسائز فرائض انجام دے سکتا ہے یا نہیں۔

سرینا ہوٹل کے لائسنس کی تجدید نہ ہونے سے محکمے کو ماہانہ کروڑوں روپے ریونیو خسارے کا اندیشہ بھی پیدا ہوگیا ہے
شراب کا لائسنس