اسلام آباد(ر پورٹنگ آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریسر چ اینڈ فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ کپاس کاکسان استحصال ہونے کی وجہ سے دوسری فصلوں کی جانب راغب ہو ا جس کی وجہ سے آج ہمیں کپاس درآمد کرنا پڑ رہی ہے ،وزیر اعظم عمران خان پر عزم ہیں اور ان کا وعدہ ہے کہ ہم کپاس کے کسان کو اس کی فصل کا پورا معاوضہ دیں گے ،زراعت کا مجموعی معیشت میں حصہ 19فیصد ہے لیکن زراعت سے منسلک 43فیصد آبادی پاکستان کی اوسط آمدن سے آدھی سے بھی کم آمدن میں گزار ہ کر رہی ہے ۔میڈیا کیلئے جاری کئے گئے اپنے بیان میں معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ سابقہ ادوار میں زراعت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا جس کا نتیجہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔
زراعت سے منسلک افراد کی آمدن کاکم ترین سطح پر ہونا گزشتہ دہائی کے فیصلوں کا شاخسانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںزرعی مصنوعات کی قیمتوں میںکمی کی بجائے پیداوار میں اضافے کی طرف جانا ہوگا کیونکہ دیہی آبادی کی آمدن شہری آبادی سے پہلے ہی بہت کم ہے اس لئے اسے مزید کم کرنا زراعت اور ملک کیلئے کسی صورت بھی سود مند نہیں ہوگا ۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ دنیا میں ادویات کی تیاری میں استعمال ہونے والے پودوں کی بڑی مانگ ہے اور پاکستان بھی درآمدات کر رہا ہے ، ہم اسے مزید بڑھانے کے لئے منصوبے پر کام کر رہے ہیں اور انشااللہ ہم عالمی مارکیٹ میں اپنے حجم کے مطابق اپنا حصہ وصول کریں گے۔