ایکسائز ڈیپارٹمنٹ

ری ویپمڈ نظام، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی پی آئی ٹی بی کے سامنے بے بسی۔

شہباز اکمل جندران۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی موٹربرانچز کے لئے لاونچ کیا جانے والا ری ویپمڈ کمپیوٹر سسٹم دوماہ گزرنے کے بعد بھی صحیح نہ چل سکا۔جبکہ محکمے کے ڈی جی و سیکرٹری بھی بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

1۔ پرانی گاڑیوں کے لائف ٹائم ٹوکن نہیں لگ رہے۔روڈ چیکنگ کے دوران پکڑی جانے والی ایسی گاڑیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو پارہی۔

2۔ اسی طرح ری ویپمنگ سے قبل چالان کی رقم ادا کرنے والی 50 ہزار سے زائد گاڑیوں کے کینسل شدہ چالانوں کا سسٹم کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔

3۔ رجسٹریشن پراسیس کے دوران ایچ پی اور این ٹی این ریکارڈ اڑ جاتا ہے۔جس کا سردست کوئی حل نہیں ہے۔

4۔بہت سی گاڑیوں کی ایڈوانس بائیومیٹرک نئے نظام میں ظاہر ہی نہیں ہوپارہی۔

5۔ریجکیشن کیسوں میں دوبارہ پراسیس کے دوران ETI فیز سکپ کا کوئی حل نہیں ہے۔

6۔ پرانے نظام کے تحت جن گاڑیوں کا پراسیس زیر التوا تھا ان میں ضرورت کے باوجود فیز تبدیل ہی نہیں ہوپارہا

7- بہت سی گاڑیوں کا ڈیٹا سرے سے ہی اڑ چکا ہے۔

8۔فلیگ سسٹم کی آڑ میں لاکھوں گاڑیوں کا ریکارڈ واش ہوچکا ہے۔

9۔ گاڑیوں کا ریکارڈ آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے روڈ چیکنگ کے دوران ایکسائز ملازمین کو عوام کے روبرو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کی طرف سے ڈی جی، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو باربار خط لکھے جاریے ہیں اور بیسیوں نقائص اور ری ویپمڈ نظام کے متعلق کوئریز بیان کی جارہی ہیں۔
اور آگاہ کیا جارہا ہے کہ نئے نظام میں پائے جانے والے لکوناز کے سبب ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا سالانہ ریونیو حدف کا حصول ناممکن دکھائی دیتا ہے۔لیکن کچھ حاصل نہیں ہوپارہا۔

اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائیریکٹر و سیکرٹری بھی بے بس دکھائی دیتے ہیں۔