یوسف رضا گیلانی

درپیش چیلنجز کا مقا بلہ اور موثرحکمت عملی ، قومی اداروں کے مابین باہمی تعاون کا فروغ اور گڈ گورننس نا گزیر ہیں ،یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور موثرحکمت عملی ، قومی اداروںکے مابین باہمی تعاون کا فروغ اور گڈ گورننس نا گزیر ہیں ، جامع اور فعال پالیسیاں ، پائیدار ترقی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناناہوگا،کہ سائنس و ٹیکنالوجی کو سماجی انصاف اور معاشرے کو بااختیار بنانے کے لیے ایک محور کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار کا اظہار انہوں نے اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پانی ،توانائی،خوراک اور ماحولیاتی نظام کا او آئی سی ممالک سے تعلق اور ان چیلنجز کو حل کرنے کے حوالے سے اس کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی جدید سائنس کی اہمیت اور اختراع کو فروغ دینے کی کا وشیں لائق تحسین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی تعاون ،پائیدار اور جامع ترقی کے لئے اہم ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کو اردن کے شاہی شہزادہ الحسن بن طلال اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی سرپرستی حاصل ہے اس اعلی سطحی سیاسی سرپرستی کا سا ئنسی جدت کو فروغ دینے میں کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ درپیش مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور حل کےلئے اوآئی سی کے رکن ممالک کے مابین تعاون کا فروغ ناگزیر ہے۔جامع اور فعال پالیسیاں ، پائیدار ترقی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناناہوگا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کو سماجی انصاف اور معاشرے کو بااختیار بنانے کے لیے ایک محور کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم پاکستان میرے دور حکومت میں ان اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے واضح وقف اپنایا گیا تھا۔ موثر اقدامات میں سے ایک قومی شجر کاری مہم تھی، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا اور جنگلات کے فروغ کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کو بہتر بنانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیاجو ماحولیاتی پائیداری اور موسمیاتی بہتری کے لیے ہماری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے ملک و قوم کی پائیدار ترقی ممکن ہوتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کے حوالے سے قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی، جو وزیر اعظم کی حیثیت سے میرے دور میں بنائی اور اختیار کی گئی تھی اس نے قومی ترقیاتی منصوبہ بندی میں سر سبز انقلاب کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا۔ یہ پالیسی آبی وسائل کے انتظام کو بڑھانے، قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے اور قدرتی آفات کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی ممالک کے روشن مستقبل کے لئے سائنسی تحقیق اور پائیدار ترقی کا حصول ضروری ہے جس کے ذریعے جدید ماحولیاتی نظام ، خوراک، پانی اور توانائی سے متعلق چیلنجز کو حل کیا جا سکتا ہے۔او آئی سی کی اس حکمت عملی میں شہریوں کو سائنسی ترقی میں شمولیت اور اس سے استفادہ کرنےکا موقع ملتا ہے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پارلیمان اپنے آئینی اختیار اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے کہ بین الاقوامی پالیسیوں اور قوانین کو موثر طریقے سے مرتب اور قابل عمل بنایا جائے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین (PUIC) قانون سازی، ایوان کے مباحثوں اور متعلقہ پارلیمانی کمیٹیوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو فعال طور پر آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری پالیسیاں اور قوانین جدید ماحولیاتی نظام کے پائیدار اصولوں سے ہم آہنگ ہوں۔ پی یو آئی سی کے اراکین کو پارلیمنٹ، فرینڈز شپ گروپوں اور متعلقہ کمیٹیوں کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کی بھی اشدضرورت ہے۔ خوراک، پانی، توانائی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے مشترکہ کوششوں میں گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہیں۔بطور چیئرمین سینیٹ آف پاکستان میں اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ فعال پارلیمانی کارروائی، جدید سائنسی تحقیق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کروں گا۔ پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اور اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز جیسے اہم فورمز OIC ممالک کی سائنسی تحقیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہیں ہیں اور سائنس و ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی کے حصول اور مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے سفارشات فراہم کرنے کا موثر پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے کہا کہ درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور موثرحکمت عملی ، قومی اداروںکے مابین باہمی تعاون کا فروغ اور گڈ گورننس نا گزیر ہیں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں جدت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ نقطہ نظر پائیدار ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم سب علم اور اختراع کے حصول کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں اور او آئی سی ممالک کے لیے ایک روشن، محفوظ اور پائیدار مستقبل بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔