لاہور(رپورٹنگ آن لائن) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے گئے تو نہ صرف پورا معاشی پہیہ متاثر ہوگا بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل ہوگا۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ حقیقی معاشی ترقی کے لیے کے لیے مستحکم کرنسی بہت ضروری ہے، بدقسمتی سے کافی عرصہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ہورہی ہے جس کے قومی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کرنسی مسلسل اپنی قدر کھورہی ہو تو غیرملکی و مقامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی اور وہ نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری سے گریز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے آغاز سے اب تک کرنسی کی قیمت میں اندازا دس فیصد کمی ہوئی ہے، چونکہ صنعت کا انحصاردرآمدی خام مال، پرزہ جات اور مشینری پر ہے اس لیے پیداواری لاگت اور تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا ہے۔
میاں نعمان کبیر نے کہا کہ روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لیے غیرضروری اور پرتعیش اشیا کی درآمدات کم کرنے کی ضرورت ہے، سٹیٹ بینک اپنا کردار ادا کرے اور چین کے ساتھ کرنسی سویپ پر کام کیا جائے اور برآمدات بڑھانے کے لیے حکمت عملی وضع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے نے درآمدی بل بڑھنے سمیت دیگر مسائل پیدا کیے ہیں لہذا ٹھوس اقدامات اٹھاناناگزیر ہے۔ لاہور چیمبر کے سینئرنائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ ان عوامل پر فورا قابو پایا جائے جو روپے کو کمزور کررہے ہیں، روپے کی قدر مستحکم ہونے سے کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوگا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ روپے کی قدر میں مزید کمی کاروباری لاگت میں مزید اضافہ کرے گا اور تمام شعبہ ہائے زندگی متاثر ہونگے۔