وزرائے اعظم 50

جاپان نے ماضی میں بھی “بقا کے بحران” کے بہانے اپنی جارحیت کا آغاز کیا، تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیے، چینی وزیر خارجہ

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور اردن کا دورہ کیا۔

انہوں نے اس دورے کے بعد چینی میڈیا کو انٹرویو دیتےہوئے کہا کہ دورے کے دوران تینوں ممالک کو تائیوان کے معاملے پر تاریخی حقائق اور قانونی تناظر سے آگاہ کیا گیا اور تائیوان کے معاملے پر موجودہ جاپانی رہنما کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بارے میں چین کی سخت مخالفت کا اظہار بھی کیا گیا ۔

وانگ ای نے کہا کہ تینوں ممالک نے ایک چین کے اصول پر قائم رہنے کا اعادہ کیا، چین کے قومی اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پُرعزم حمایت ظاہر کی اور چین کی قومی وحدت کے حصول کے لیے حمایت فراہم کی۔

وانگ ای نے کہا کہ تائیوان کے معاملے پر چین کے جائز موقف کے لیے عرب ممالک کی حمایت بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ ایک چین کا اصول لوگوں کے دلوں میں بہت گہرا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمت اور فسطائیت مخالف عالمی جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔

ماضی میں بھی ، جاپانی عسکریت پسندوں نے “بقا کے بحران” کے نام نہاد نظریے کو دوسرے ممالک کے خلاف جارحیت کے لیے استعمال کیا ۔ اس تاریخ کو دہرایا نہیں جانا چاہئیے اور نہ ہی اس سے حاصل ہونے والے سبق کو بھولنا چاہیے۔ وانگ ای نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک جو امن کو پسند کرتے ہیں انہیں عسکریت پسندی اور فسطائی طاقتوں کے عروج کے خلاف انتہائی ہو شیار رہنا چاہیے، اور ایسے کسی بھی بیان یا عمل کو روکنا چاہیے جو نوآبادیاتی جارحیت کی وکالت کرنے کی کوشش کرے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں