بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ “جاپانی دائیں بازو کی قوتیں “جھوٹا بیانیہ” گھڑنے کی عادی مجرم ہیں۔
یہ اپنے ایشیائی ہمسایہ ممالک پر جارحیت کی جنگ کو “ایشیا کی آزادی” کے طور پر پیش کرتی ہیں، ہولناک نانجنگ قتل عام کو “نانجنگ واقعہ” کے طور پر پیش کرتی ہیں، بدنام حیاتیاتی فوجی دستے” یونٹ 731″ کو “صحت کی تحقیقی یونٹ” کے طور پر خوبصورت بناتی ہیں اور جبری مشقت اور ” کمفرٹ ویمن” جیسے حقائق کو “رضاکاروں” کے طور پر مسخ کرتی ہیں۔
چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے جاپان نے خود کو ” جنگ کا شکار ہونے والا ” بیانیہ تشکیل دیا ، لیکن اس نے کبھی بھی اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ جنگ کی بنیادی وجہ عسکریت پسندی تھی۔گو جیا کھون نے کہا کہ تائیوان کے بارے میں سانائے تاکائیچی کے غلط بیانات نے نہ صرف چینی عوام میں شدید غصے کو جنم دیا ہے بلکہ جاپان اور دیگر کئی ممالک کی جانب سے بھی اس کی مخالفت اور تنقید کی گئی ہے۔ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں پر غور کرے، غلط بیانات کو واپس لے اور چین اور عالمی برادری کو ذمہ دارانہ جواب دے۔









