راولپنڈی (رپورٹنگ آن لائن) طبی ماہرین نے خبردار کیاہے کہ شوگری ڈرنکس کے استعمال سے انسان کی قوت ِمدافعت بہت کمزور ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اس میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بہت کم ہو جا تی ہے اور ایسے انسانوں پر بیماریاں زیادہ حملہ آور ہوتی ہیں جبکہ ریکوری کے چانسز بھی کم ہو جا تے ہیں، شوگری ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کی عمر 16برس کم ہو جاتی ہے ۔
پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ شوگری ڈرنکس کا استعمال بچوں اور نوجواں میں سب سے زیادہ ہورہا ہے جس سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔ پاکستان میں 200ملین سے زیادہ سافٹ ڈرنکس اور 241ملین سے زیادہ جوسز، سکوائش اور 80بلین سگریٹس تیار ہو رہے ہیں۔
برطانوی ریسرچ کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والوں کی عمر اوسطً 10سال کم ہو جا تی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں میٹھے اور شوگری ڈرنکس کے استعمال میں ہوشرباء اضافہ لوگوں میں موٹاپے کی وجہ بن رہا ہے۔ موٹاپادل کی بیماریوں کے علاوہ بہت سی دوسری بیماریوں کی وجہ بھی ہے جس سے پاکستان میں شرح اموات ٹوٹل اموات کا 68فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ چیزیں ضروریات ِ زندگی بھی نہیں ہیں بلکہ بیماریوں کی وجہ ہیں ان سے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ ہوتا ہے اور بیماریوں پر گورنمنٹ کے اخراجا ت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اوران بیماریوں پر گورنمنٹ کے اخراجات 190ارب سے تجاوز کر چکے ہیں۔ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ شوگری ڈرنکس جن کا انسانی زندگی میں کوئی اہم کردار نہیں او رجو بیماریوں کی وجہ بنتی ہے ان کو کنٹرول کیا جائے اور ہماری نئی نسل کو اس کے مُضراثرات سے بچایا جائے۔