مکوآنہ (رپورٹنگ آن لائن)ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب نے بتایا کہ امسال تل کی برآمدات 4سو ملین ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہیں اورپاکستان تلوں کی پیداوار کے حوالہ سے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہو گیا ہے جبکہ اب بھی تل کی پیداوار میں اضافہ کی وسیع گنجائش موجود ہے جس کیلئے حکومت تل کے کاشتکاروں کو تمام ممکن معاونت فراہم کررہی ہے۔
ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ آئل سیڈ کے زیر اہتمام تل کی فصل کی بہتر دیکھ بھال بارے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ تیلدار اجناس کے زرعی سائنسدانوں نے تل کی فی ایکڑ زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام متعارف کروائی ہیں جو پاکستان میں 90 فیصد سے زائد رقبہ پر انتہائی کامیابی سے کاشت ہورہی ہیں انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر زرعی سائنسدان تل جیسی منافع بخش فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کریں تاکہ ملکی زرعی برآمدات میں مزید اضافہ اور ملکی معیشت کو بھی استحکام حاصل ہو۔
انہوں نے کہاکہ پاک چائنا فری ٹریڈ کے ذریعے دھان، تل، مرچ، پھل و دیگر زرعی اجناس کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ تل کی متعارف کردہ نئی اقسام کی کاشت کے فروغ، کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ، بہتر مارکیٹنگ اور ایکسپورٹ کے باعث گذشتہ 2 سے 3 سال کے اندر تل کا زیر کاشت رقبہ 10 لاکھ ایکڑ سے تجاوز کر کے18لاکھ ایکڑ تک پہنچ گیا ہے جو خوش آئند بات ہے۔