روسی صدارتی

ترکیہ میں کوئی بھی صدرمنتخب ہو،دوطرفہ تعلقات جاری رہنے اورگہرے ہونے چاہئیں، روس

انقرہ(رپورٹنگ آن لائن)روسی صدارتی محل کریملن نے اس توقع کااظہارکیا ہے کہ روس اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون جاری رہے گا، گہرا اور وسیع ہوگا،اس بات سے قطع نظرکہ صدارتی انتخابات میں کون فاتح ٹھہرتا ہے۔

غیرلکی خبررساں ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یقینا ہم ان دنوں ترکیہ سے آنے والی خبروں کو بڑی دلچسپی اور توجہ کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔

ہم ترک عوام کے انتخاب کااحترام کرتے ہیں اور ان کا احترام کریں گے۔ لیکن کسی بھی صورت میں، ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارا تعاون جاری رہے گا، گہرا اور وسیع ہوگا۔پیسکوف نے ماسکو اورانقرہ کے درمیان “باہمی مفاد پرمبنی تعاون” کے تمام پہلوں پر روشنی ڈالی جیسے توانائی، سیاحت، تجارت، زراعت اور نقل وحمل وغیرہ۔

انھوں نے کہا:ترکیہ ایک ترقی یافتہ جمہوریت، ایک مضبوط خودمختارملک ہے۔ وہ فطری طور پر شفاف اور جمہوری انتخابات کے انعقاد اور کسی بھی غیر قانونی اقدامات کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شک نہیں ہے۔