مونیکا لیونسکی

بل کلنٹن کو استعفی دینا چاہیے تھا،مونیکا لیونسکی پھٹ پڑیں

واشنگٹن ( رپورٹنگ آن لائن)وائٹ ہائوس کی سابق انٹرن مونیکا لیونسکی نے کہا ہے کہ صحیح طریقے سے سابق صدر بل کلنٹن جب وہ 22 سالہ وائٹ ہائوس کی انٹرن تھیں تو ان کے معاملات سے ہونے والے نتائج کو سنبھال سکتے تھے۔

انہیں ایک نوجوان لڑکی کو بس کے نیچے دھکا دینے کے بجائے استعفی دے دینا چاہیے تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیونسکی نے کال ہیر ڈیڈی پوڈ کاسٹ پر اپنے انٹرویو کے دوران کہاکہ میرے خیال میں اس طرح کی صورتحال کو سنبھالنے کا صحیح طریقہ شاید یہ کہنا تھا کہ یہ کسی کا کام نہیں تھا اور استعفی دے دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ بولے بغیر انہیں دفتر میں رہنے کا کوئی طریقہ تلاش کرنا چاہیے تھا۔

نہ کہ وہ دنیا میں نوجوان عورت کو بس کے نیچے پھینک دیتے۔انہوں نے کال اس ڈیڈی کے میزبان ایلکس سے 1990 کی دہائی کے اسکینڈل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کلنٹن کو سوچنا چاہیے تھا کہ کیس کو منظر عام پر آنے کے بعد پریس اور وائٹ ہاس کو اس سے کیسے نمٹنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہیہ واقعی پیچیدہ ہے کیونکہ آپ ایسے مسائل اور حالات کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو بہت سے لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔

ابتدائی طور پر سابق صدر کلنٹن نے 1995 اور 1996 کے درمیان اس وقت وائٹ ہاس کے ایک انٹرن لیونسکی کے ساتھ جنسی تعلقات سے انکار کیا تھا۔ بعد میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ایسا ہوا اور وہ عہدے پر رہے۔ اس معاملے کی خبروں نے 1998 میں میڈیا میں طوفان کھڑا کر دیا تھا اور صدر کلنٹن کے مواخذے کی تحریک شروع ہوگئی تھی۔لیونسکی نے کہا کہشاید یہ ہماری نسل یا ہماری عمر کی عکاسی ہو، لیکن میں نہیں جانتی کہ صحیح توازن کہاں ہے.

کیوں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا۔میں سمجھتی ہوں کہ میری نسل کی خواتین کو ہونے والا نقصان بہت زیادہ تھا جب انہوں نے ایک نوجوان عورت کو عالمی سطح پر تضحیک کا نشانہ بنایا۔میں کافی خوش قسمت تھی کہ میں اپنے حقیقی نفس کے دھاگے کو تھامے رہی، لیکن میں نے اپنا مستقبل کھو دیا۔میں نے گذشتہ 10 سالوں میں جس طرح سے میری زندگی بدلی ہے اس کے لیے میں بہت شکر گزار ہوں۔