لاہور(رپورٹنگ آن لائن )فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران ایڈوانس ٹیکس کے نوٹسز ریٹرن جمع کرانے سے پہلے جاری نہ کریں،بغیر ریٹرن کے 2025کے ڈیفالٹ سرچارج اور ریکوری کرنا ٹیکس پیئر کے ساتھ زیادتی ہے،ایڈوانس ٹیکس وصولی کے باوجود ریونیو شارٹ پورے نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین اقتصادیات جنرل سیکرٹری انٹر نیشنل لائرز ایسوسی ایشن محمد اسحاق بریار ، صدر عاشق علی رانا ،سینئر نائب صدرملک جلیل اعوان ،فنانس سیکرٹری شیخ عدیل شاہد ،فیصل اقبال خواجہ ،ملک فیصل آفندی،نغمانہ شہزادی،سیدعدیل حیدر اورزاہد رسول گورائیہ نے ٹیکس مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سیکشن147(7)کے مطابق ٹیکس ڈیو سرچارج نہیں کرنا چاہیے لیکن افسران ایسا کر رہے ہیں.
ایک ٹیکس پیئر اپنی قابل ٹیکس آمدن 10لاکھ سے زیادہ ہوتو چار اقساط میں اپنا ایڈوانس ٹیکس ادا کرتا ہے،سیلز ٹیکس کی ریٹرن ہرماہ جمع کرانا پڑتی ہے جس سے افسران ٹرن اوور کا حساب لگا کر 120فیصدکے مطابق اسیسمنٹ کرکے ایڈوانس ٹیکس وصول کرتے ہیں مگر جن لوگوں نے ابھی تک ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہیں کرائی ان سے ٹرن اوور کا حساب لگا کر ڈیفالٹ سرچارج اور ریکوری کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے جو اب عام ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں اور معیشت میں حصہ ڈالنے والے شعبوں کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے ۔ حکومت سے اپیل ہے کہ ایف بی آر کو بلا جواز نوٹسز کے اجرا ء سے فی الفور روکا جائے تاکہ عوام کے اندر پایا جانے والا خوف ختم ہو اور ان کا ادارے پر اعتماد بحال ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں بہت قابل افسران اور محنت کرنے والا عملہ بھی موجود ہے لیکن بد قسمتی سے یہ ادارہ عوام میں اپنا وہ مقام حاصل نہیں کر سکا جس کی ملک کو اشد ضرورت ہے ۔