لاہور جنرل ہسپتال

اوکاڑہ کی مسکان بی بی کےبارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے،ہسپتال انتظامیہ

لاہور۔9 جولائی (زاہد انجم سے )ضلع اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والی 21سالہ مسکان بی بی حاملہ خاتون کو 8 جولائی کو لاہور جنرل ہسپتال کے لیبر روم میں لایا گیا۔ڈیوٹی پر مامور سینئر لیڈ ی ڈاکٹرزاور نرسز نے مریضہ کا طبی معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ مریضہ کے پیٹ میں بچہ مردا حالت میں موجود ہے اورمریضہ بلڈ پریشر کے عارضہ میں مبتلا ہے۔

مریضہ کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہسپتال کی گائناکالوجسٹس خاتون کو ضروری ادویات اور طبی امداد فراہم کر رہے ہیں تاکہ مردہ بچے کی نارمل ڈیلیوری ممکن ہو سکے اور مریضہ مسکان بی بی جو کہ پیٹ میں مردہ بچہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی تکلیف میں مبتلا ہے کا بڑا آپریشن (سی سیکشن) کر کے اس کو مزید تکلیف اور کسی مزید پریشانی سے بچایا جا سکے،لہذا ایمرجنسی میں فوری آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔تاہم اگر دوائیوں سے مردہ بچے کی نارمل ڈیلیوری ممکن نہ ہوئی تو آپریشن آخری آپشن ہو گا،واضح رہے کہ خاتون کے ہاں یہ پہلے بچے کی پیدائش ہے۔ہسپتال انتظامیہ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوتاہی برتنے کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق خاتون کی جان اوربڑے آپریشن سے بچانے کے لیے ضروری طبی امدادمسلسل فراہم کی جارہی ہے اور سینئرڈاکٹرز اور نرسزمریضہ کی نگہداشت پر مامور ہیں۔مریضہ کے لواحقین کو اس بات کا مکمل علم ہے کہ ان کی مریضہ کے پیٹ میں بچہ ہسپتال لانے سے پہلے ہی فوت ہو چکا تھا اور وہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے فراہم علاج معالجہ کہ سہولیات سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔