مقبوضہ بیت المقدس(رپورٹنگ آن لائن)امریکی کانگریس کے 26ارکان نے امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ گرین لائن (1967 میں قبضہ مئے گئے علاقے) سے باہر اور سیکٹر E1 کے علاقے میں بستیوں کی تعمیر روکنے پر مجبور کریں۔عبرانی اخبار کے مطابق امریکی قانون سازوں نے مارک فوکن کی قیادت میں جنہوں نے حال ہی میں (اسرائیل) اور مغربی کنارے کا دورہ کیا نے بلنکن کو ایک مکتوب بھیجا ہے جس میں فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مکتوب میں فلسطین کے ریجن (ای ون) میں یہودی بستیوں کی تعمیر فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے اراکین نے زور دیا کہ اس علاقے میں آباد کاری سے دو ریاستی حل کے امکانات کو نقصان پہنچے گا اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔یہ مطالبہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے علاقے میں ایک نئی بستی میں تین ہزار سے زائد ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کو فروغ دینے کی کوششوں کے پس منظر میں آیا ہے ۔”E1″ منصوبہ بہت بڑا آباد کاری منصوبہ ہے جو 12,000 دونم (ایک دونم ایک ہزار مربع میٹر ہے) کے رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد “معالیہ ادو میم” بستی کو جوڑنا ہے۔ “ای ون” کے علاقے میں اسرائیلی تعمیراتی منصوبوں پر عمل درآمد “معالیہ ادومیم” مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے درمیان ایک تعمیراتی رکاوٹ پیدا ہوجائے گی۔