بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)چین اور امریکہ کے درمیان تبادلوں اور مذاکرات کے حالیہ سلسلے نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا مثبت اشارہ دیا ہے اور رواں ہفتے دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان سان فرانسسکو سربراہی اجلاس کی بنیاد رکھی ہے۔
پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
گزشتہ سال بالی میں ہونے والی ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت کے درمیان یہ پہلی آمنے سامنے ملاقات ہے۔ دونوں فریق چین امریکہ تعلقات کے ساتھ ساتھ عالمی امن اور ترقی سے متعلق اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ دنیا سان فرانسسکو میں ہونے والے چین امریکہ سربراہ اجلاس کا انتظار کر رہی ہے، جس میں تعاون اور نتائج کے حصول پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
اس پیش رفت کو سخت محنت کا نتیجہ کہا جا سکتا ہے، اور “بالی اتفاق رائے کی جانب واپسی” کلیدی ہے۔ گزشتہ ایک سال میں چین اور امریکہ کے تعلقات میں مشکلات کی ایک وجہ بالی اتفاق رائے پر عدم عمل درآمد ہے۔ چین کے بارے میں غلط تاثر کی وجہ سے امریکی سیاست دانوں نے غلط چین پالیسی اختیار کی ہے۔
امریکہ نے متعدد ایسے اقدامات کیے ہیں جو دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے سے انحراف کرتے ہیں، چین کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور چین امریکہ مذاکرات کے عمل میں خلل ڈالتے ہیں۔