شہبازاکمل جندران۔
لاہور ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں بھاری رشوت کے عوض اسلام آباد نمبر کی سینکڑوں گاڑیوں کی بوگس انسپکشن کی انکوائری ٹھپ کئے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ڈائریکٹر ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور محمد آصف نے شکایات سامنے آنے پر معاملے کی ابتدائی طورپر چھان بین کی اور الزامات سچ ثابت ہونے پر ایکسائز انسپکٹر غلام محی الدین کو شوکاز کردیا تھا۔
شوکاز میں بیان کیا گیا تھا کہ ایکسائز انسپکٹر غلام محی الدین نے موٹر برانچ ڈی ایچ اے لاہور میں تعیناتی کے دوران شوروم مالکان اور ایجنٹوں سے ملی بھگت کرتے ہوئے 351 گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کرتے ہوئے فی گاڑی 10 سے 20 ہزار روپے رشوت موصول کی۔
اور22 جولائی، 25 جولائی، 4 اگست اور 18 اگست کو اجازت اور رخصت کے بغیر گوجرانوالہ، سیالکوٹ وغیرہ شہروں میں جاکر گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کی اور اختیارات سے تجاوز کیا۔
صورتحال سامنے آنے پر ڈی جی ایکسائز نے بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
اور ڈائریکٹر ریجن سی لاہور نے ای ٹی آئی مذکور سے 3 دنوں کے اندر وضاحت طلب کی تھی۔اور متنبہ کیا تھا کہ شوکاز کا جواب جمع نہ کروانے کی صورت اہلکار کے خلاف خلاف پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
تاہم علم میں آیا ہے کہ انسپکٹر غلام محی الدین کو ریجن سی میں دوبارہ اہم سیٹ پر تعینات کر دیا گیا ہے اور اس نے اپنے خلاف ہونے والی انکوائری ٹھپ کروادی ہے۔