تنویر سرور۔۔
عوام الناس کی سہولت کی خاطر فیصل آباد میں اسلام آباد نمبر کی حامل گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کے لئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کی طرف سے اہلکار افتخار احمد کے فزیکل انسپکشن کے آرڈر کس نے کیئے ہیں یہ معمہ بن چکا ہے۔
افتخار احمد نامی اہلکار یوں تو ڈائریکٹوریٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن فیصل آباد کی strength پر ہے۔
لیکن اسلام آباد نمبر کی حامل گاڑیوں کی فیصل آباد میں فزیکل انسپکشن کے لئے افتخار احمد کے آرڈر کس نے کیئے ہیں اس کے متعلق کوئی کچھ نہیں جانتا۔
ایک طرف ایم آر اے عبد الستار اعوان کہتے ہیں کہ انہوں نے افتخار احمد کے آرڈر کئے ہیں نہ ہی ان کا اس اہلکار سے کوئی تعلق ہے۔ دوسری طرف ڈائیریکٹوریٹ ایکسائز سرگودھا کی ایڈمنسٹریشن بھی افتخار احمد کے آرڈرز سے لاعلم ہے۔
ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس اہکار کو کس کے حکم کی روشنی میں اسلام آباد نمبر کی گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کا اختیار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹی افتخار احمد اسلام آباد نمبر کی کسی بھی گاڑی کی فزیکل انسپکشن کے لئے 5 سے 10 ہزار روپے رشوت لیتا یے اور جو رشوت نہ دے اسے اپلیکیشن نہ چلنے کا بہانہ بنا کر خوار کرتا ہے۔
یہ بھی علم میں آیا ہے کہ مذکورہ اہلکار متعلقہ ایم آر اے اور ڈائریکٹر کی اجازت اور اختیار کے بغیر ہی گاڑی مالکان کو دفتر ایکسائز کی بجائے گاڑی کی فزیکل انسپکشن کے لئے اقبال سٹیڈیم بلاتا ہے۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد کا کہنا تھا کہ وہ رشوت نہیں لیتا یہ تو اضافی ذمہ داری ہے جو اس کے افسروں نے زبردستی اس پر ڈال رکھی ہے۔اور اویس گروپ اس کے خلاف درخواستیں دیتا رہتا ہے۔