فیصل آباد

اسلام آباد نمبر کی گاڑیاں، فیصل آباد میں منڈی لگ گئی۔

تنویر سرور۔۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں اسلام آباد میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی ٹرانسفر اور ٹرانزکشن کے لئے گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن لازمی ہے۔

ایسے میں پنجاب میں چلنے والی اسلام آباد نمبر کی حامل گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کے لئے گاڑی مالکان کے لئے مشکل ہوتا ہے کہ وہ ہزاروں روپے کا فیول خرچ کرکے انسپکشن کی خاطر اسلام آباد جاسکیں۔

عوام الناس کی سہولت کی خاطر لاہور، ملتان، بہاولپور اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں اسلام آباد نمبر کی حامل گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کے لئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کے مخصوص انسپکٹروں کو یہ اتھارٹی دی گئی کہ وہ مقامی سطح پر گاڑیوں کی فزیکل انسپکشن کرتے ہوئے تصاویری رپورٹ اسلام آباد ایکسائز آفس ارسال کریں۔

تاہم بہاولپور میں متعلقہ انسپکٹر نے یہ اتھارٹی استعمال ہی نہ کی۔ ملتان میں بھی اس کا استعمال انتہائی کم رہا جبکہ لاہور میں انسپکٹر ضیا چیمہ اور غلام محی الدین نے یہ اتھارٹی استعمال کی۔

انسپکٹر ضیا چیمہ نے بھی یہ اتھارٹی کچھ عرصہ بعد ہی استعمال کرنے سے انکار کردیا اور انسپکٹر غلام محی الدین سے دوران فزیکل انسپکشن کرپشن کی شکایات کے باعث یہ اتھارٹی واپس لے لی گئی۔

البتہ فیصل آباد میں یہ اتھارٹی افتخار احمد نامی اہلکار بدستور استعمال کررہا ہے۔جس کے متعلق علم ہوا ہے کہ وہ اسلام آباد نمبر کی کسی بھی گاڑی کی فزیکل انسپکشن رشوت کے بغیر نہیں کرتا اور متعلقہ ایم آر اے اور ڈائریکٹر کی اجازت اور اختیار کے بغیر ہی گاڑی مالکان کو دفتر ایکسائز کی بجائے گاڑی کی فزیکل انسپکشن کے لئے اقبال سٹیڈیم بلاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ اہلکار کے خلاف کرپشن کی تحریری شکایات بھی موصول ہوچکی ہیں۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد کا کہنا تھا کہ وہ رشوت نہیں لیتا یہ تو اضافی ذمہ داری ہے جو اس کے افسروں نے زبردستی اس پر ڈال رکھی ہے۔اور اویس گروپ اس کے خلاف درخواستیں دیتا رہتا ہے۔