اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میں اس سسٹم میں رہا ہوں بہت کچھ جانتا ہوں، اگر آئینی ترامیم ہوتی ہیں تو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کے استعفے دیکھ رہا ہوں، وکلا تحریک اب نہیں رک سکتی۔اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات ایک اور معاملہ ہے جب کہ عدالتوں کو وزیر اعظم اور حکومت کے ماتحت کرنا الگ معاملہ ہے، مولانا فضل الرحمان کے ذمہ دارانہ کردار کی وجہ سے آئینی ترامیم کا معاملہ ٹل گیا ہے
جب تک مولانا فضل الرحمان نہیں مانتے ترمیم کسی صورت نہیں ہو سکتی، اس کے علاوہ پانچوں ہائیکورٹس میں ایک رٹ پٹیشن بھی آئی ہے کہ آئینی ترامیم کو روکا جائے، ڈرافٹ پبلک کرائیں اور اس پہ بحث کرائی جائے۔سابق وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری نے اپنی سیاست ختم کر دی ہے، یہ عمران خان سے ڈرتے ہیں اگر ان میں ہمت ہے تو عمران خان کو لائیں ناں، بے شک ویڈیو لنک پر ہی لے آئیں لیکن یہاں تو عمران خان کی ایک تصویر آتی ہے اور سپریم کا آدھا عملہ معطل ہو جاتا ہے، جب تک عمران خان سے ملاقات پر پابندی ہے دھند چھائی رہے گی کیوں کہ پی ٹی آئی میں کوئی لیڈر شپ نہیں،
یہ سارے فلر ہیں، ان میں سے کوئی یوٹیوبر تھا تو وہ پی ٹی آئی میں آگیا۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انتظار حسین پنجوتھا جو تحریک انصاف کے لیگل ٹیم کے ممبر ہیں وہ مسنگ ہیں، میں بار کونسل کو مبارکباد دیتا ہوں کہ وکیلوں کی ٹکے کی عزت نہیں چھوڑی، ورنہ کبھی ایسا سوچا نہیں تھا کہ وکیلوں کے ساتھ ایسا سلوک ہوگا۔