کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ جیل خانہ جات کے سپرنٹنڈنٹ غلام مرتضی شیخ کی ترقی سے متعلق درخواست پر مڈ کیریئر کورس مکمل کرنے پر گریڈ 19 میں ترقی کیلئے زیر غور لانے کی ہدایت دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔
ہفتہ کو سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ جیل خانہ جات کے سپرنٹنڈنٹ غلام مرتضی شیخ کی ترقی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ غلام مرتضی شیخ 2005 میں گریڈ 17 میں بطور سپرنٹنڈنٹ بھرتی ہوئے تھے۔ درخواستگزار کے جونیئر گریڈ 20 میں ڈی آئی جی کی پوسٹ پر تعینات ہوچکے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ 2017 میں سینٹرل جیل سے 2 ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار کے معاملے میں گرفتاری اور سزا کے باعث درخواستگزار کی ترقی نہیں ہوئی۔ سپریم کورٹ نے 2024 میں قیدی فرار کیس میں جیل افسر کو بری کرکے بحال کیا۔ گریڈ 19 میں ترقی کے لئے ضروری سروس اور تربیت لازمی ہے۔ درخواستگزار اپنے خلاف کیس کے باعث کورسز میں شرکت نہیں کرسکے تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستگزار کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے لئے نامزد کردیا ہے۔گریڈ 20 میں ترقی کے لئے سندھ سول سرونٹس ایکٹ میں طریقہ کار موجود ہے۔ گریڈ 20 میں ترقی کے لئے سینئر سپرنٹنڈنٹ کی گریڈ 17 میں کم از کم 17 برس کی سروس ضروری ہے۔ گریڈ20 میں ترقی کے لئے سینئر مینجمنٹ کورس بھی ضروری ہے۔ درخواستگزار گریڈ 20 میں ترقی کے لئے ضروری اہلیت نہیں رکھتا۔درخواستگزار کی گریڈ 17 میں سروس کی مدت 20 برس ہے۔ مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس نا کرنے کے باعث درخواستگزار کے گریڈ 19 میں ترقی ریگولیرائز نہیں ہوسکی ہے۔
مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس مکمل کرنے تک درخواستگزار سینئر مینجمنٹ کورس یا گریڈ 20 میں ترقی کا اہل نہیں ہوسکتا۔اگر درخواستگزار نے کورس مکمل کرلیا ہے تو ڈی پی سی میں گریڈ 19 کی ریگولیرائزیشن کے لئے زیر غور لایا جائے۔درخواستگزار کا گریڈ 20 میں ترقی کا دعوی قبل از وقت ہے۔ عدالت نے مڈ کیریئر کورس مکمل کرنے پر گریڈ 19 میں ترقی کے لئے زیر غور لانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔









